اسلام آباد (ویب ڈیسک ) جب سے وزیر اعظم عمران خان نےکرپشن فری پاکستان کا نعرہ بلند کیا ہے تب سے کئی اہم برج نیب اور ایف آئی اے سمیت دیگر اہم اداروں کے نشانے پر ہیں۔آئے روز مختلف سیاسی اور بزنس مین حضرات کو طلب کیا جاتااور ان سے اثاثوں کی تفصیل لی جا رہی ہے یہی نہیں بلکہ کئی اہم لوگ تو کرپشن کے الزامات میں جیل میں بھی ڈالے جا چکے ہیں۔گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار چوہدری غلام حسین نے کہا ہے کہ مصدقہ اطلاعات کے مطاق نیب ،آئی ایس آئی،ایف آئی اے اور دیگر اہم ادارے ملک بھر سے 100ہم شخصیات کو گرفتار کرنے کا منصوبہ بنا چکے ہیں،ان لوگوں کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ انہوں نے ملک سے پیسا لوٹااور اپنے خزانے بنائے۔لہٰذا منصوبہ بندی یہ کی جا رہی ہے کہ ان اہم شخصیات کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا جائے اور صرف ایک ڈیل ان کے سامنے رکھی جائے کہ اتنے پیسے دو گے تبھی جیل سے باہر آ سکتے ہو وگرنہ جیل سے باہر جانا بھول جاﺅ۔یوں ان کرپٹ لوگوں سے تقریباً50بلین ڈالر اکٹھے کیے جائیں گے جس سے ملکی قرضہ اتارا جائے گا۔کیونکہ ملک پر 100ارب ڈالر کا قرضہ ہے جو کہ ویسے ادا کرنا بہت مشکل ہے اس لیے حکومت کی طرف سے نئی پالیسی کے مطابق کرپٹ لوگوں کو گرفتار کر کے جو پیسہ انہوں نے ملک سے لوٹاہے وہ واپس لے کر ملک کا قرضہ ادا کیا جائے۔انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان نے جس قدر بیرونی قرضہ ادا کرنا ہے وہ انتہائی مشکل ہے اور ہمارے وسائل ایسے بھی نہیں ہیں کہ ہم راتوں رات امیر ہو جائیں اور فوری طور پر قرضہ ادا کر لیں لہٰزا ہمیں قرضہ ادا کرنے کے لیے ایسی ہی کسی پالیسی کو اپنانا ہو گا اور جن لوگوں نے ملک کے اندر سے یا باہر سے ملکی خزانے کو لوٹ کر ناجائز طریقے سے پیسا لوٹ کر اپنی تجوریاں بھری ہیں انہی سے پیسے نکلوا کر ملک کاقرضہ ادا کیا جائے اس کے علاوہ اور کوئی آپشن بھی حکومت کے پاس نہیں ہے۔یہ انکشاف سینئر تجزیہ کار اور معروف صحافی چوہدری غلام حسین نے کیا ہے جو پہلے بھی کئی انکشافات انگیز خبریں بریک کرنے کا کریڈٹ رکھتے ہیں