سابق صدر پرویز مشرف کراچی کے ضیاء الدین اسپتال سے گھر منتقل ہو گئے، علاج کے لئے جلد براستہ دبئی امریکہ روانہ ہوں گے۔
اسلام آباد: (یس اُردو) پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی، ای سی ایل سے نام نکالنے کے خلاف حکومتی اپیل مسترد کر دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ کی جانب سے پرویز مشرف کے بیرون ملک علاج پر حکومت کو اعتراض کے استفسار پر اٹارنی جنرل نے گول مول جواب دیا۔ اس پر جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ شاید حکومت پرویز مشرف کے بیرون ملک روانگی کے معاملے پر خود کچھ نہیں کرنا چاہتی بلکہ یہ ملبہ عدالت پر ڈالنا چاہتی ہے۔ پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے فیصلے کو انصاف کی فتح قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے مختصر فیصلے میں قرار دیا ہے کہ حکومت اور خصوصی عدالت پرویز مشرف کی نقل و حرکت کے حوالے سے فیصلہ کرنے میں بااختیار ہیں، عدالتی فیصلہ ان کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔ دوسری جانب کمر کی تکلیف کے باعث ضیاء الدین اسپتال میں زیر علاج سابق صدر پرویز مشرف صحت میں بہتری آنے کے بعد اپنی رہائش گاہ منتقل ہو گئے۔ پرویز مشرف کی گھر منتقلی کے دوران ضیاء الدین اسپتال کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظانات کئے گئے۔ اسپتال کے باہر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔ سابق صدر کو سخت سکیورٹی میں سفید رنگ کی جیپ میں اسپتال سے باہر لایا گیا جہاں سے وہ درجنوں گاڑیوں کے ساتھ بھرپور پروٹوکول میں اپنی رہائش گا پہنچے۔ سابق صدر کی رہائش گاہ کے باہر بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق پرویز مشرف جلد براستہ دبئی علاج کے لئے امریکہ روانہ ہوں گے۔