اسلام آباد (اصغر علی مبارک): صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیر ایشو کو ستر سال گزرجانے کے باوجود عالمی سطح پر زندہ رکھنا ہماری کامیابی ہے، ایئر یونیورسٹی کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معصوم کشمیریوں کو اپنا بنیادی حق مانگنے کی پاداش میں بدترین مظالم کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔اس موقع پر وائس چانسلر ایئریونیورسٹی ایئر وائس مارشل (ر)فائز امیر نے بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا، صدر آزاد جموں کشمیر مسعود خان نے طلباء و طالبات سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ یومِ یکجہتی کشمیر کے کامیاب انعقاد نے تین طرح کے پیغامات موثر انداز میں دیئے ہیں، پہلا پیغام انڈیا کو دیاگیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی بند کرکے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے،دوسرا پیغام کشمیری عوام کو دیا گیا کہ پاکستان کشمیریوں کی حمایت سے کبھی دستبردار نہیں ہوسکتا، تیسرا پیغام عالمی برادری کو دیا گیا کہ وہ کشمیری عوام پر بدترین مظالم ڈھائے جانے کا نوٹس لے۔ مسعود خان نے کہا کہ کشمیری عوام کو ناحق قتل کیا جا رہاہے،انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری عوام کو اپنے ہی گھروں میں محصورکردیا گیا ہے جس کی وجہ سے کشمیری عوام دوسرے ممالک ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کے نوجوان نسل سوشل میڈیا پر کافی فعال دکھائی دیتی ہے اور اس سلسلے میں ہماری نوجوان نسل کومظلوم کشمیریوں کا مقدمہ سوشل میڈیا پر بھرپور انداز میں پیش کرنا چاہیے ،ایک سوال کے جواب میں صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے کہاکہ پاکستان کشمیر کے بغیر نامکمل ہے اور پاکستان کے بغیر کشمیر کی کوئی شناخت نہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی نظر میں بھارت ایک غاصب طاقت ہے جبکہ پاکستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔اس موقع پر ایئر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ایئر وائس مارشل (ر)فائز امیر نے بھی مظلوم کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔وائس چانسلر کاڈوگرہ راج کا تذکرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کشمیریوں کی جدوجہد دنیا کی تاریخ کی سب سے پرانی جدوجہد آزادی ہے،انہوں نے بھارت کے غیر انسانی رویے کی مذمت کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ عنقریب کشمیر پاکستان کا حصہ بن جائے گا ۔