ممبئی (شوبز ڈیسک) منابھائی ایم بی بی ایس‘،’پی کے‘ اور’سنجو‘جیسی کامیاب فلمیں بنانے والے بالی ووڈ کے صف اول کے ہدایت کار راجمکار ہیرانی بھی جنسی ہراسانی کی زد میں آگئے،، خاتون اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے راجکمار ہیرانی پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ ہیرانی نے انہیں فلم’’سنجو‘‘کی تیاری کے دوران تقریباً 6 ماہ تک ایک سے زائد بار جنسی طور پر ہراساں کیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ایک خاتون اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے راجکمار ہیرانی پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ ہیرانی نے انہیں فلم’’سنجو‘‘کی تیاری کے دوران تقریباً 6 ماہ تک ایک سے زائد بار جنسی طور پر ہراساں کیا۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہراسانی کاالزام عائد کرنے والی خاتون نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کے بارے میں ہیرانی، ان کے ساتھی ہدایت کار ودھو ونود چوپڑا اور ان کی اہلیہ کو مشترکہ طور پر ایک ای میل بھیجی ہے۔دوسری جانب راجکمار ہیرانی کے وکیل آنند دیسائی نے خاتون اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے کلائنٹ پر لگائے جانے والے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔واضح رہے کہ بالی ووڈ میں ’’می ٹو‘‘مہم کے تحت جنسی ہراسانی کی زد میں بڑے بڑے نام آئے ہیں جن میں ساجد خان، انوملک اورناناپاٹیکر شامل ہیں اور اب اس فہرست میں راجکمار ہیرانی بھی شامل ہوگئے ہیں۔