سکھر: سرکاری اسپتال ميں سہولیات کے فقدان کے باعث خاتون نے رکشہ ميں ہی بچے کو جنم دے دیا۔
سندھ میں پیپلزپارٹی گزشتہ 9 برسوں سے برسراقتدار ہے لیکن حجومتی سطح پر دعوؤں کے باوجود صورت حال اس قدرخراب ہے کہ سرکاری اسپالوں میں بنیادی سہولیات تک دستیاب نہیں اور لوگ اپنے پیاروں کو لیے دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبورہیں، ایسا ہی ایک واقعہ سکھر میں پیش آیا ہے جہاں ایک خاتون نے قریبی سرکاری اسپتال میں بنیادی سہولیات تک نہ ہونے کی وجہ سے رکشے میں بچے کو جنم دیا ہے۔
سکھر میں لکھی کی رہائشی خاتون کو زچگی کے لیے انور پراچہ اسپتال لایا گیا۔ اسپتال میں آکسیجن کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے انتظامیہ نے خاتون کو سول اسپتال بھیج دیا۔ خاتون کی حالت خراب ہونے کے باوجود اسے ایمبولینس تک نہ مل سکی اور پھراسے رکشے میں سول اسپتال لے جایا گیا لیکن خاتون نے بچے کو راستے میں ہی رکشہ ميں ہی جنم دے دیا۔ واضح رہے کہ کچھ ماہ قبل شکارپور میں خاتون نے بستر نہ ملنے پرسرکاری اسپتال کے صحن میں ہی بچے کو جنم دے دیا۔