ننکانہ صاحب(محمد قمر عباس ) فیملی فیسٹول کے دوران بد انتظامی کی وجہ سے ٹریفک جام میں پھنسنے کی وجہ سے ریسکیو1122 ایمبولینس میں جاں بحق ہو نے والی خاتون کے ورثاء نے ڈی سی او ،ٹی ایم او اور فیسٹول انچارج سمیت سیکیورٹی افسران کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لئے تحریری درخواست دے دی ،پولیس نے مدعی سے قانونی مشاو رت کے لئے وقت مانگ لیا۔ تفصیلات کے مطابق ضلعی حکومت کے زیر اہتمام آفیسرز سپورٹس کلب میں منعقدہ 3 روزہ فیملی فیسٹول کے دوران ڈسٹرکٹ ہیڈ کوآرٹر ہسپتال کو جانے والے تمام راستوں کو مختلف رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا تھا ،فیسٹول کے آخری روز ڈسٹرکٹ آفیسر زکوٰۃ و عشر اور نائب امیر جماعت اسلامی ننکانہ شیخ فخر کی اہلیہ روبینہ شہزادی کی طبیعت اچانک ناساز ہو نے پر اطلاع ملنے کے بعد ریسکیو 1122 کی ایمبولینس نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوآرٹر ہسپتال ننکانہ صاحب پہنچانا چاہا تو بشیر بھٹی روڈ پر لگائے گئے پولیس ناکے پر موجود اہلکاروں نے ایمبولینس کو گزرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا اور ایمبولینس کو متبادل راستہ اختیار کرنے کا ” مشورہ” دیا تاہم متبادل راستے پر موجود اہلکاروں نے بھی ایمبولینس کو گزرنے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ اعلیٰ افسران کے حکم پر کسی بھی گاڑی کو گزرنے کی اجازت نہیں ہے ،پولیس اہلکاروں کے ساتھ تکرار کے دوران بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے روبینہ شہزادی زندگی کی بازی ہار گئی ،متوفیہ کے بھتیجے حافظ نعمان ایڈووکیٹ نے الزام لگایا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے ڈی سی او ڈاکٹر عثمان علی خان ،سپرینڈنٹ نثار بھٹی اور ٹی ایم او امجد ڈھلوں کے کہنے پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوآرٹر ہسپتال کو جانے والے راستے بند کئے تھے جس کی وجہ میری چچی بر وقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے دم توڑ گئی ،حافظ نعمان ایڈووکیٹ نے مذکورہ افسران سمیت سیکیورٹی حکام کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لئے تحریری درخواست تھانہ سٹی ننکانہ صاحب میں جمع کروا دی ہے ،پولیس نے درخواست پر مزید کاروائی کے لئے مشاورت کا وقت مانگ لیا ہے