۔اسلام آباد کی کچی آبادی ہنسہ کالونی جی ایٹ ون میں سفاک خاوند نے اپنی بیوی کوگلہ دباکراسے موت کی نیندسلادیا۔چوبیس سالہ حناتین معصوم بچوں کی ماں تھی۔اسکی سب سے بڑی بیٹی پانچ سالہ مریم ،پھرتین سالہ بیٹاموسیٰ اورایک سالہ عنایہ ہمیشہ کے لئے ماں کی ممتاسے محروم ہوگئے۔معلوم ہواہے کہ چوبیس سالہ حناکی سات سال قبل جاویدمسیح سے شادی ہوئی جس کے بعد وہ اپنے خاوند کے ساتھ اس کے گھرہنسہ کالونی جی ایٹ ون میں رہائش پذیرہوگئی۔شادی کے پہلے روز سے میاں بیوی میں گھریلوناچاقی نے جم لیا۔جاویدمسیح بات بے بات حناکو تشددکانشانہ بناتااوراسے ذلیل کرکے گھرسے نکال دیتا۔لیکن وہ اپنے گھروالوں کی سمجھانے بجھانے پر دوبارہ لوٹ آتی۔وقت گزرتارہااوراس نے تین بچوں نے جنم دیا۔حنا اپنے خاوند کو چھوڑ سکتی تھی لیکن ہرماں کی طرح اسے بھی اپنے معصوم بچوں سے بہت پیارتھا۔۔بچوں کی محبت میں وہ جس گھرسے دھتکارکر نکالی جاتی تھی وہیں لوٹ کر آجاتی تھی۔سولہ مئی کو جاوید مسیح نے دوبارہ حناکو ماراپیٹا اورگھرسے نکال دیا۔پڑوس میں ہی اس کی نندنصرت رہتی تھی۔حنااپنی نند کے پاس چلی آئی اوررات اسی کے پاس گزاری۔اگلی صبح یعنی سترہ مئی کوحنا کی نندنصرت کام پر چلی گئی جبکہ بچے سکول چلے گئے۔بعدازاں بچے سکول سے لوٹے تودیکھاحنافرش پر بے سدھ پڑی ہے۔واقعہ کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔حناکی والدین کو واقعہ کی اطلاع دن تین بجے ہوئی۔جس کے بعد حناکی نعش پوسٹ مارٹم کے لئے پمزہسپتال شفٹ کرادیاگیا۔حناکی گردن پر واضح نشان موجود تھاجیسے کسی نائیلون کی تار سے اس کا گلہ دبایاگیاہو۔تاہم حنا کے سسرالیوں نے واقعہ کو خودکشی کا رنگ دیااورکمرے کی چھت کے گاڈر پر لٹکے ہوئے ڈوپٹے کو پھندہ قراردیا۔پولیس تھانہ کراچی کمپنی نے واقعہ کا مقدمہ نمبر199/2018بجرم302درج کرلیاہے۔دوسری طرف حناکا سفاک خاوندجاویدمسیح اپنی والدہ کے ہمراہ گھرکوتالے لگاکر روپوش ہوگیا۔حنا کی بڑی ہمشیرہ روبینہ عارف نے ’’ٹی این ایس‘‘ کوبتایاکہ ہم نوبہن بھائیوں میں حنا سب سے چھوٹی تھی۔حناکا خاوندجاوید اسے اکثرمارپیٹ کرتاتھا۔وقوعہ کے روزبھی اس نے میری بہن کا گلہ دباکر اسے قتل کیاہے اورخودکشی کا ڈرامہ رچاتارہا۔حنا کے بھائی ،بوڑھی والدہ،والد نے کہاکہ ملزم جاوید نے وقوعہ سے ایک روز قبل حناکو گھرسے نکالا اورہمارے رابطہ کرنے پر ہمیں یہ کہتے ہوئے دھمکی بھی دی کہ تمہیں کل پتہ چلے گاکہ حناکو گھرسے کیوں نکالاہے۔؟؟انہوں نے مزیدکہاکہ ملزم نے حنا کو قتل کرنے کاپروگرام ایک روز قبل ہی بنالیاہے۔تاہم ’’ٹی این ایس ‘‘کے رابطہ پر حنا کی نند نصرت نے بتایاکہ حنا اپنے خاوند سے لڑجھگڑ کر میرے پاس آئی۔رات میرے ساتھ رہی ۔صبح میں کام پر چلی گئی اوربچے سکول چلے گئے ۔جب بچے سکول سے آئے توانہوں نے دیکھاکہ حنا کی لاش فرش پر پڑی ہوئی ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ مجھے کچھ پتہ نہیں کہ حنا نے خودکشی کی ہے یااسے میرے بھائی نے قتل کیاہے