counter easy hit

خواتین کے دفاع میں مددگار 6 طریقے

کیا خواتین خود کو رات کے اندھیرے میں سڑک پر محفوظ سمجھتی ہیں؟ اور کیا وہ اکیلے گھر سے باہر جانے میں مطمئن رہتی ہیں؟

آج کل کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے تو شاید ہر خاتون یہی کہے گی کہ وہ اب خود کو محفوظ نہیں سمجھتی۔پاکستانی گلوکار عاطف اسلم کے شو میں ہونے والا واقعہ بھی اس معاشرے میں خواتین کے ساتھ ہونے والے سلوک کی ایک مثال ہے۔خود کو محفوظ تصور کرنا ایک ایسا احساس ہے جو اب پاکستانی خواتین کے پاس نہیں اور اس کے لیے سب سے بہترین حل یہ ہے کہ اپنا دفاع کرنا خود سیکھا جائے۔

یہاں خواتین کو خود پر ہونے والے حملوں سے بچنے کے لیے 8 طریقے سکھائے گئے ہیں:

1-کوئی پیچھے سے پکڑ لے تو کیا کریں

اگر آپ کو کوئی پیچھے سے پکڑ لے تو اپنی کہنی کی مدد سے اس پر حملہ کریں تاکہ وہ آپ کو مضبوطی سے نہ پکڑ سکے۔اپنے پیروں کی مدد سے اس شخص کو گرائیں، اس کے لیے کافی طاقت کی ضرورت ہوگی، جیسے ہی وہ زمین پر گرے، اسے مارنا شروع کردیں۔

2- کوئی ہاتھ کھینچے تو کیا کریں

کسی بھی شخص کا خواتین کو ہراساں کرنے کا سب سے آسان طریقہ ان کا ہاتھ پکڑنا ہے۔

بجائے اپنا ہاتھ واپس چھڑانے یا کھیچنے کے اپنے ہاتھ کو کھول لیں، جس کے بعد آپ کو ہاتھ چھڑانے میں آسانی ہوگی اور اس کے بعد پیچھے سے حملہ کریں۔

3- کوئی بال پکڑے تو کیا کریں

خواتین کو قابو میں کرنے کا ایک اور طریقہ ان کے بال پکڑنا ہے اور اس سے بچنا بےحد ضروری ہے۔

اگر حملہ کرنے والا شخص آپ کے بالوں کو پیچھے سے پکڑے تو اپنے دونوں ہاتھوں کا استعمال کریں، اس شخص کے ہاتھ کو زور سے پکڑلیں اور اس کی جانب رُخ کرکے اس کی گردن پکڑ کر اس وقت تک حملہ کریں، جب تک وہ آپ کے بال نہ چھوڑ دے۔

4- دیوار سے سر ٹکرانا

اگر کوئی حملہ آور آپ کو گردن سے پکڑ کر دیوار کی جانب دھکیلے تو اپنی ٹھوڑی کو نیچے کرلیں تاکہ آپ کا سر دیوار سے نہ لگے۔

اس کے بعد اپنے ہاتھ کی مدد سے حملہ آور کے منہ پر کہنی سے حملہ کریں اور اس کا سر پکڑ کر دیوار پر دے ماریں۔

5- ایک ہاتھ سے حملہ کرنا

اگر حملہ کرنے والا شخص آپ کو گردن سے پکڑے تو اپنے ہاتھ کی مدد سے پہلے اپنی گردن چھڑوائیں اور اس کے بعد اس کے کندھے پر اپنے گھٹنے سے حملہ کریں۔

اسی طرح دوسرے ہاتھ کی جانب سے ہی ایسا حملہ کرنا آپ کو محفوظ کرسکے گا۔

6- ڈنڈے یا پائپ سے حملہ کرنا

اگر حملہ آور آپ پر کسی چیز سے حملہ کرنے کی کوشش کررہا ہو تو پہلے خود کو اس سے محفوظ کریں، اس کے بعد اسی کے استعمال سے حملہ کریں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website