واشنگٹن: معروف امریکن اداکارہ ایلیسن میک نے عدالت کے روبرو اعتراف کیا ہے کہ وہ مینٹور شپ پروگرام کی آڑ میں لڑکیوں سے جسم فروشی کراتی رہی ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایلیسن میک نے بروکلین کی وفاقی عدالت کے روبرو اپنے اعترافی بیان میں خود پر عائد کیے جانے والے الزامات کو قبول کر لیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں اعتراف کیا کہ وہ نوجوان لڑکیوں کو یہ جھانسہ دے کر پھنساتی تھیں کہ وہ ایک خواتین کو بااختیار بنانے والے ادارے کے ساتھ کام کریں گی۔ ’میں اپنے اعمال کی مکمل ذمہ داری قبول کرتی ہوں‘۔ ایلیسن میک نے قبول کیا کہ وہ خواتین کو یرغمال بنا کر رکھتی تھیں اور انہیں بھوکا رکھ کر بلیک میل کرتی اور انہیں جسم فروشی پر مجبور کرتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا سسٹم بنایا گیا تھا کہ خواتین کو یہ سوچنے پر مجبور کیا جاتا تھا کہ اگر انہوں نے سروس نہیں دی تو ان کا بھاری نقصان ہو سکتا ہے۔ ایلیسن نے خود پر لگے وصولی اور جبراً کام کروانے کے الزام کو بھی قبول کر لیا ہے۔