کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور وفاقی وزارت تجارت نے ملک کی پہلی ای کامرس پالیسی کی تشکیل کے لیے کام شروع کردیا ہے تاکہ ملک میں ڈیجیٹل مارکیٹ کو مستحکم بنیاد فراہم کرتے ہوئے اس شعبے میں غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جاسکے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر اشرف محمود وتھرا نے گزشتہ روز کراچی میں 10 ویںجاز کیش بین الاقوامی موبائل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ پالیسی ملک میں ای کامرس مارکیٹ کی مستحکم بنیادوں پر تشکیل کے لیے مطلوبہ ایکوسسٹم مہیا کرنے میں معاونت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اس شعبے میں مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاری کو ترغیب اور سہولت مہیا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد ٹوٹل کمیونی کیشنز نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے اشتراک سے کیا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ای کامرس کے ساتھ منسلک آن لائن ادائیگیوں کے خدشات کی بنا پر بلند لاگت کے مسئلے سے پوری طرح واقف ہے تاہم امید ہے کہ دھوکہ دہی کی روک تھام کا زیر تکمیل نیا مکینزم مرچنٹس اور صارفین کے ساتھ بینکوں کے نقصانات کو کم کرنے میں مدد اور تحفظ فراہم کرے گا۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے بینکوں اور ادائیگی کی سہولت فراہم کرنیوالی دیگر اسکیموں پر زور دیا کہ برقی ادائیگیوں کے ذریعے ہونیو الے ٹرانزیکشن کی بلند لاگت کو کم کرنے پر توجہ دیں تاکہ ملک میں موبائل اور ای کامرس کی ترقی کی رفتار تیز کی جاسکے۔ اس کے باوجود برانچ لیس بینکاری تیزی سے ترقی کررہی ہے اور ملک بھرمیں 3لاکھ 50ہزار کے قریب ایجنٹ نیٹ ورک کے ذریعے دور دراز علاقوں سے بھی بنیادی مالیاتی سہولتوں سے استفادہ کیا جاسکتا ہے، جولائی سے ستمبر 2016کی سہ ماہی کے دوران ملک میں 110ملین ٹرانزیکشنز عمل میں لائی گئیں جن کے ذریعے 520ارب روپے کا لین دین کیا گیا۔ اس موقع پر پی ٹی اے کے چیئرمین ڈاکٹر سید اسماعیل شاہ نے اپنے ریکارڈ شدہ پیغام میں کہا کہ ریگولیٹر کی جانب سے ملک میں جلد ہی ابر اور کریم جیسی دیگر مزید سہولتیں بھی متعارف کرائی جائیں گی جن کے ذریعے سفری سہولت سے استفادہ کرنے میں آسانی ہوگی۔