راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک ) حنیف عباسی کی صاحبزادی ڈاکٹر اریبہ عباسی نے کہا ہے کہ مجھے کہا گیا تھا کہ اگر ایمرجنسی میں کام نہیں کروگی تو ٹھیک ورنہ یہاں تمہاری کوئی ضرورت نہیں، ینگ ڈاکٹرز مجھے سے نفرت کرتے تھے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام پرسینئر صحافی نصر اللہ ملک کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اریبہ عباسی کا کہنا تھا کہ انکا وزیر قانون راجہ بشارت سے کوئی رابطہ نہیں ہوا نہ ہی انہوں نے کوئی درخواست دی ہے، لیکن جو راجہ بشارت نے نے انکے لیے کیا ہے کہ وہ انکی شکر گزار ہیں، انکوائری کمیٹی کے سامنے جانے کے لیے تیار تھی لیکن جو میرے والد نے خط لکھ دیا ہے اس کے بعد اب یہ نہیں ہو سکتا، جب سے انکوائری کمیٹی قائم ہوئی ہے نہ مجھ سے کسی نے رابطہ کیا ہے اور نہ ہی مجھے کسی نے بلایا ہے۔ڈاکٹر اریبہ عباسی نے مزید کہنا تھا کہ انکے والد ( حنیف عباسی )کی ڈاکٹر نیازی یا کسی سے بھی کوئی دشمنی نہیں بلکہ ینگ ڈاکٹرز میرے لیے نفرت رکھتے تھے، تین دن قبل ینگ ڈاکٹرز ایک ایک عہدیدار کی بیوی کو نیازی صاحب کی جانب سے وہی سہولت دی گئی جو مجھے نہیں دی گئی، مجھے صاف الفاظ میں احکامات جاری کیے گئے کہ اگر کام کرنا ہے تو ایمرجنسی میں کرو ورنہ تماہری کوئی ضرورت نہیں ہے۔ یاد رہے کہ کچھ روز قبل کچھ روز قبل وزیر قانون راجہ بشارت کی ایک ٹیلی فون کال لیک ہوئی تھی جس میں وہ بے نظیر بھٹو اسپتال کے ایم ایس طارق نیازی سے اریبہ نیازی کے تبادلے کا مطالبہ کیا تھا۔