یہ نیا بل بھارتی صدر پرناب مکھر جی کی منظوری کا منتظر ہے جس کے بعد تمام شعبوں میں چائلڈ لیبر پر پابندی کو توسیع مل جائے گی۔
نئی دہلی: (یس اُردو) بھارتی پارلیمنٹ نے بچوں کو کام کرنے کی اجازت دینے کے متنازع قانون کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت بچوں کو اپنے گھرانے کے کاروبار میں کام کی اجازت ہو گی۔ ایوانِ بالا نے ایک ہفتہ قبل ہی اس قانون کو منظور کر لیا تھا جبکہ ایوانِ زیریں کی طرف سے منظوری کے بعد اب بھارتی صدر اس پر دستخط کریں گے، جس کے بعد یہ بِل باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کر جائے گا۔ بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ اس قانون سے غریب خاندانوں کو روزی کمانے اور بچوں کو مہارت حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ نئی ترامیم کے مطابق 14 برس سے کم عمر بچوں کے کام کرنے پر پابندی ہے لیکن اس میں خاندانی کاروبار اور قریبی رشتہ داروں کے کاروبار میں کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ میں بچوں سے مزدوری یا ملازمت سے متعلق قانون میں متنازع ترامیم منظور کیے جانے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ اور بچوں کے حقوق کے لیے سرگرم اداروں نے بڑے پیمانے پر خدشات ظاہر کیے تھے کہ اس قانون کی منظوری اور زیادہ بچوں کو روزگار کی منڈی میں دھکیل دے گی۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے اس نئے قانون پر سخت تنقید کرنتے ہوئے کہا ہے کہ نئے چائلڈ لیبر ایکٹ کے تحت بچوں کی سکولوں میں حاضری کم ہو سکتی ہے اور کم پڑھائی کی وجہ سے انھیں سکول چھوڑنے کے لیے مجبور کیا جا سکتا ہے۔