آئن کی آرٹیکل کنڈکٹ رول1979 سیکشن 16 اور بیڈا ایکٹ2011 کے تحت کوئی بھی سرکاری ملازم یا صحافی دونوں شعبوں سے ایک وقت میں وابستہ نہیں ہوسکتا,چیف جسٹس ہائی کورٹ
متعلقہ محکموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ صحافی جو کہ سرکاری ملازمت کرتے ہیں وہ میس کنڈکٹ کے زمرے میں آتے ہیں ان کیخلاف تادیبی
کاروائی کی جائے،طاہرہ صفدر
کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) صحافت اور سرکاری ملازمت کرنے والوں کیخلاف دائر آئنی پٹیشن پر ہائی کورٹ نے فیصلہ سنا دیا اب کوئی بھی صحافت اور سرکاری ملازمت ایک ساتھ نہیں کرسکتا فیصلے کے بعد صوبہ کے خقیقی صحافیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تفصیلات کی مطابق سرکاری ملازمت اور صحافت ایک ساتھ کرنے والے بااثر لوگوں کے کیخلاف ہائی کورٹ میں مستونگ سے تعلق رکھنے والے صحافی اللہ بخش نے آئنی پیٹیشن دائر کر رکھی تھی جس کا فیصلہ چیف جسٹس ہائی کورٹ طاہرہ صفدر نے سنائی، انہوں نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آئن کی آرٹیکل کنڈکٹ رول 1979سیکشن 16 اور بیڈا ایکٹ 2011 کے تحت کوئی بھی سرکاری ملازم یا صحافی دونوں شعبوں سے ایک وقت میں وابستہ نہیں ہوسکتا، انہوں نے متعلقہ محکموں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہاکہ متعلقہ محکموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ صحافی جو کہ سرکاری ملازمت کرتے ہیں وہ میس کنڈکٹ کے زمرے میں آتے ہیں ان کیخلاف تادیبی کاروائی کی جائے، اس فیصلے بعد صوبہ کے حقیقی صحافیوں میں خوشی لہر دوڑ گئی انہوں نے عدلیہ کا شکریہ ادا کرتےہوئے امیدا ظاہر کی ہے کہ ان بااثر لوگوں کے کیخلاف جلد سے جلد کاروائی کی جائے اور پریس کلبوں سے ان کی ممبر شپ ختم کردیی جائے گی، اور تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو نوٹس جاری کی جائے پٹیشن دائر کرنے والے صحافی اللہ بخش کو صوبہ بھر کے حقیقی صحافیوں کی جانب سے مبارک باد اور خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔۔
کاروائی کی جائے،طاہرہ صفدر
کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) صحافت اور سرکاری ملازمت کرنے والوں کیخلاف دائر آئنی پٹیشن پر ہائی کورٹ نے فیصلہ سنا دیا اب کوئی بھی صحافت اور سرکاری ملازمت ایک ساتھ نہیں کرسکتا فیصلے کے بعد صوبہ کے خقیقی صحافیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تفصیلات کی مطابق سرکاری ملازمت اور صحافت ایک ساتھ کرنے والے بااثر لوگوں کے کیخلاف ہائی کورٹ میں مستونگ سے تعلق رکھنے والے صحافی اللہ بخش نے آئنی پیٹیشن دائر کر رکھی تھی جس کا فیصلہ چیف جسٹس ہائی کورٹ طاہرہ صفدر نے سنائی، انہوں نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آئن کی آرٹیکل کنڈکٹ رول 1979سیکشن 16 اور بیڈا ایکٹ 2011 کے تحت کوئی بھی سرکاری ملازم یا صحافی دونوں شعبوں سے ایک وقت میں وابستہ نہیں ہوسکتا، انہوں نے متعلقہ محکموں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہاکہ متعلقہ محکموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ صحافی جو کہ سرکاری ملازمت کرتے ہیں وہ میس کنڈکٹ کے زمرے میں آتے ہیں ان کیخلاف تادیبی کاروائی کی جائے، اس فیصلے بعد صوبہ کے حقیقی صحافیوں میں خوشی لہر دوڑ گئی انہوں نے عدلیہ کا شکریہ ادا کرتےہوئے امیدا ظاہر کی ہے کہ ان بااثر لوگوں کے کیخلاف جلد سے جلد کاروائی کی جائے اور پریس کلبوں سے ان کی ممبر شپ ختم کردیی جائے گی، اور تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو نوٹس جاری کی جائے پٹیشن دائر کرنے والے صحافی اللہ بخش کو صوبہ بھر کے حقیقی صحافیوں کی جانب سے مبارک باد اور خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔۔