اسلام آباد: عالمی بینک نے ٹیکس ایڈمنسٹریشن ریفارمز پروگرام (ٹی اے آر جی) پر عملدرآمد کے بارے میں تحفظات کا اظہار کردیا ہے جس کے باعث ورلڈ بینک کے تعاون سے جدید ڈیٹا بینک قائم کرنے کا منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ عالمی بینک کے تعاون سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جاری ٹیکس ایڈمنسٹریشن ریفارمز اینڈ گروتھ فیسیلٹی پروگرام کا جائزہ لینے کے لیے راہول جنکیرہ کی سربراہی میں عالمی بینک کا جائزہ مشن پاکستان پہنچ گیا اور مذکورہ پروگرام کے تحت مقررہ اہداف کا جائزہ لیا، جائزہ مشن نے پروگرام کے اہداف کے لیے مقررہ ٹائم لائن کے مطابق عملدرآمد نہ ہونے پرشدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ عالمی بینک جائزہ مشن نے آئی ٹی کے حوالے سے اقدامات کو بھی غیر تسلی بخش قرار دیا ہے جبکہ منصوبے کے پہلے مرحلے کے تحت ڈیٹا ویئر ہاؤس قائم کرنے کے لیے جاری کردہ ٹینڈر کے بعد ہونے والی پیشرفت پر بھی تحفظات ظاہر کیے ہیں جس کے تحت ڈیٹا ویئر ہاؤس کے لیے اظہار دلچسپی کی درخواستیں طلب کی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ خریداریاں مقررہ ٹائم لائن کے مطابق نہیں ہو پا رہی ہیں، منصوبے پر 2کروڑ ڈالر لاگت کا تخمینہ ہے ، پہلے فنڈز جاری نہ ہونے کے باعث منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا،اب کام سست روی کا شکار ہے اور ٹائم لائن کے مطابق نہیں ہو رہا، اس منصوبے کو پہلے نومبر اور پھر دسمبر 2016 میں شروع کرنے کی ورکنگ کی گئی تھی مگر منصوبے کا ٹینڈر ہی اپریل 2017 میں جاری کیا گیا تھا، اس بارے میں ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی۔