فرانس (اشفاق چودھری) پیرس میں مقیم پاکستانیوں نے کشمیریوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کے خلاف ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے یوم سیاہ منایا-اس سلسلے میں سفارت خانہ پاکستان میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں پیرس میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرانس میں پاکستان کے سفیر جناب غالب اقبال نے کہا کہ کشمیر اور پاکستان یک جان دو قالب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی اب زیادہ دور نہیں -انہوں نے بھارت میں بڑھتے ہوئے عدم برداشت کے رجحان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے رجحانات معاشروں کی کمزوری ظاہر کرتے ہیں -ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ نہایت ناروا سلوک روا رکھا جا رہا ہے اور مختلف طریقوں سے ان پر عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے -شیوسنیا جیسی شدت پسند تنظیمیں جن کو درپردہ حکومتی سرپرستی حاصل ہے ، کھیلوں کے باہمی انعقاد کو مشکل بنا رہی ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان ادبی ثقافتی تعلقات میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں -ان سب حرکتوں کا ایک مقصد کشمیر کی آزادی کو سبوتاژ کرنا اور اس میں تاخیر کرنا ہے ، لیکن اب کشمیریوں کے خلاف بھارت کے یہ اوچھے ہتھکنڈے کامیاب نہیں ہونگے۔
جناب سفیر نے فرانس میں مقیم پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ یہاں کی سیاسی زندگی کا حصہ بنیں اور فرانسیسی پارلیمنٹ اور یورپی پارلیمنٹ میں اپنا اثر و رسوخ بڑھائیں تاکہ آزادی کشمیر کا مقدمہ موثر طور پر لڑا جا سکے-تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ساتھ سے کشمیریوں نے بھی بھر پور شرکت کی کےپیرس میں مقیم کشمیری رہنم امرزا آصف جرال و زاہد ہاشمی نے بھی شرکت کی . بعد ازاں زاہد ہاشمی نے بھی خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنی آزادی کیلئے ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہیں-اور اب انہیں ظلم و ستم کے ذریعے زیادہ دیر تک غلام نہیں رکھا جا سکتا- فرانس میں مقیم ریسرچ سکالر ڈاکٹر عطا محمد نے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کے پس منظر اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین سے آگاہ کیا۔