اسلام آباد (یس ڈیسک) چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ دنیا کا مسئلہ دہشت گردی نہیں، انسداد دہشت گردی ہے،انسداد دہشت گردی کی مہم 2001 ءمیں شروع ہوئی،تب سے خطرات اور پریشانیاں بڑھتی جارہی ہیں، حکومت اتحادی سپورٹ فنڈز سے الگ ہوجائے تو دہشت گردی نہیں ہوگی۔ اسلام آباد میں اسلامی طرز سیاست کے موضوع پر گول میز کانفرنس ہوئی۔چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی نےکانفرنس سےخطاب اور میڈیا سے بات چیت میں کہاکہ دہشت گردی کا نام دھوکہ دینے کے لئے انسداد دہشت گردی رکھ دیا گیا۔
بین الاقوامی مسئلہ یا امت مسئلہ یا پاکستان اور خطے کا مسئلہ دہشت گردی ہے میں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔بلکہ اصل مسئلہ انسداد دہشت گردی ہے یہ بنیادی طور پر عمل فروغ دہشت گردی کا ہے نام لوگوں کو دھوکہ دینے کے لئے انسداد دہشت گردی رکھا گیا۔مولانا شیرانی کا کہنا تھا کہ ملک میں تین طبقے برسراقتدار ہیں، ان میں اسٹیبلشمنٹ،سیاسی اور مذہبی طبقات شامل ہیں۔
قیام پاکستان کے بعد اقتدار کی باگ ڈور اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ میں آگئی، اس نے خود انحصاری کی بجائے بیرونی قوتوں پر انحصار کیا سیاست دان لوگوں کو سمجھانے کی بجائے ورغلانے میں لگ گئے اور مذہبی طبقہ انسانیت کو بنانے کی بجائے لڑانے کو عبادت کہتا ہے۔
ہمارا آئین حتمی، قطعی، انفرادی اور اجتماعی منزل اور مقصد کا اور راستے کا تعین نہیں کرتا یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ کے لئے افراتفری تو ہوتی ہے پھر منزل کی جانب پیش رفت نہیں ہوتی۔ اسلامی نظریاتی کونسل کانفرنس کے شرکا کی تجاویز کی روشنی میں جلد سیاست اور اس کے مختلف پہلووں کی تعریف مرتب کرے گی۔