پیرس: فرانس کے 53 سالہ کھلاڑی اپنی ہمت اور عزم سے کئی ریکارڈ بناچکے ہیں۔ اب انہوں نے ایک ہی جگہ کھڑے کھڑے سائیکل چلائی ہے اور اس طرح 3000 کلومیٹر کا سفر طے کیا ہے جو پیرس سے ماسکو تک کا فاصلہ بھی ہے۔
’یہ ایک احمقانہ عمل لگتا ہے کہ میں مسلسل چھ روز تک پیڈل گھماتا رہا اور ایک انچ بھی آگے نہیں ہلا،‘ پاسکل نے اپنے غیرمعمولی چیلنج کے بارے میں بتایا۔ پاسکل کو ایکسٹریم ایتھلیٹ کہا جاتا ہے اور اب تک وہ اسی نوعیت کے دس ریکارڈ قائم کرچکے ہیں۔ انہوں نے صرف دو سے تین گھنٹے سو کر 600 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔
پاسکل نے گزشتہ برس 2878 کلومیٹر کا سفر ساکت موٹرسائیکل پر طے کیا اور اب اپنے ہی ریکارڈ توڑنے کا ارادہ کیا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کینیڈا کے ایک کھلاڑی نے ان کے دس ریکارڈ میں سے 2 توڑ ڈالے تھے اور اسی بنا پر انہوں نے ایک نیا ریکارڈ بنانے کا ارادہ کیا۔
اس چیلنج سے قبل پاسکل نے روزانہ کی بنیاد پر 3 سے 6 گھنٹے سائیکل چلا کر پریکٹس کی ۔ اگرچہ سڑک پر سائیکل دوڑانے میں ہوا، سڑک اور ٹریفک مزاحم ہوتا ہے لیکن پاسکل کے مطابق ساکت سائیکل چلانے کے لیے نفسیاتی ہمت لازمی درکار ہوتی ہے۔ پاسکل کہتے ہیں کہ سفر شروع کرتے ہی آپ کو دماغ بند کرنا ہوتا ہے جبکہ اختتام پر دماغ کو دوبارہ کھولنا پڑتا ہے۔ ان کی سائیکل گھوم تو رہی تھی لیکن ایک ہی پلیٹ فارم پر کھڑی تھی۔
2 مئی کو پاسکل نے اپنا سفر شروع کیا اور 8 مئی کو ختم کیا ۔ وہ ایک دن میں 600 کلومیٹر تک سائیکل چلانا چاہتے تھے۔ اس دوران انہوں نے صرف 2 سے 3 گھنٹے آرام کیا ، پھل اور نشاستہ دار غذا کھائی اور باتھ روم گئے۔ وہ اس بار 3300 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا چاہتے تھے۔
پاسکل کو اوائل عمر سے ہی کھیلوں کا شوق تھا اور 15 برس میں انہوں نے بلیک بیلٹ حاصل کیا تھا۔ اس کے بعد مسلسل 10 گھنٹے تک انہوں نے پیراکی کی۔ 10 گھنٹے سائیکل چلائی اور مزید 10 گھنٹے تک دوڑ لگائی تھی۔ لیکن 53 سال کی عمر میں انہوں نے 3000 کلومیٹر سائیکل چلاکر اپنے عزم کا لوہا منوایا ہے۔