عالمی یوم حجاب کے موقع پر نیویارک میں امریکی پرچموں کو سر پر حجاب کی صورت میں باندھ کر مسلم اور غیر مسلم خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی،برطانوی وزیر اعظم بھی یورپ بھر میں حجاب کے خلاف کریک ڈاؤن پر بول اٹھیں کہا خواتین کو کیا پہننا ہے یہ ان کی چوائس ہونی چاہیے۔
نیویارک کے سٹی ہال کے اجتماع میں خواتین امریکی پرچم سروں پر باندھ کر جمع ہوئیں،ان خواتین میں صرف مسلم خواتین ہی نہیں بلکہ امریکا کی غیر ملکی خواتین بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے جمع ہوئیں تھیں ۔ امریکا کے ساتھ برطانیہ کی پارلیمنٹ میں بھی یوم حجاب کے موقع پر خواتین کے حقوق پر بات کی گئی ، پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ تہمینہ شیخ نے وزیر اعظم ٹیریزامے پر زور دیا کہ وہ خواتین کے حقوق کیلئے آواز بلند کریں،جس پر ٹیریزامے نے کہا کہ خواتین کو حجاب پہنے میں آزادی ہونی چاہیے،خواتین کو کیا پہننا ہے یہ ان کی مرضی ہونی چاہیے۔ عالمی حجاب ڈے کے موقع پر مسلمان خواتین سے اظہار یک جہتی کیلئے کئی ملکوں میں خواتین نے حجاب پہن کر اپنی تصویریں سوشل میڈیا پر شیئر بھی کیں۔ دوسری جانب کئی یورپی ملکوں میں حجاب پر پابندی لگادی گئی ہے۔جرمن چانسلر انجیلا مرکل بھی چہرے کے مکمل حجاب پر پابندی کی حمایت کرچکی ہیں، جبکہ فرانس بھی عوامی مقامات پر پورے چہرے کے نقاب پر پابندی لگا چکا ہے۔