ورلڈ الیون ٹیم کے کوچ اینڈی فلاور کا کہنا ہے کہ 2009 کے بعد سے پاکستان کے شائقین انٹرنیشنل کرکٹ سے محروم ہیں اور اس بہادر قوم کو عالمی کرکٹ سے دوری سہنا پڑی۔
لاہور میں ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈپلوسی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اینڈی فلاور نے کہا کہ پاکستانی قوم کی طرح ورلڈ الیون ٹیم میں شامل کرکٹر بھی پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کا جشن منا رہے ہیں۔ کوچ اینڈی فلاور کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام اب کرکٹ اپنے ملک میں دیکھیں گے اور یہ خوشی کی بات ہے اور شائقین کرکٹ سیریز میں دلچسپ مقابلے دیکھیں گے۔ اینڈی فلاور نے کہا کہ پاکستان کرکٹ نے 8 برس کے عرصے میں کئی اہم سنگ میل عبور کیے، کوچ کی حیثیت سے مجھے ورلڈ الیون کی نمائندگی کرنے پر خوشی ہے۔
کوچ ورلڈ الیون نے کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 90 کی دہائی میں زمبابوے کرکٹ کی بہت مدد کی اور پاکستان کی مدد سے زمبابوے کرکٹ کو فروغ ملا۔ پریس کانفرنس سے قبل ورلڈ الیون ٹیم کے کپتان فاف ڈپلوسی کو ان کے نام کی شرٹ بھی دی گئی۔ اس موقع پر فاف ڈپلوسی کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کی میزبانی پر ان کے شکر گزار ہیں اور امید ہے کہ شائقین کرکٹ کو بہترین کرکٹ دیکھنے کا موقع ملے گا۔
فاف ڈپلوسی نے کہا کہ پاکستان آنے والی ورلڈ الیون کی قیادت پر فخر ہے جس کا بولنگ اٹیک اچھا ہے اور ٹیم میں شامل تمام کھلاڑی عالمی شہرت یافتہ اور ہر اعتبار سے متوازن ہیں۔ خیال رہے کہ پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ کل شام 7 بجے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ مہمان ٹیم کپتان فاف ڈپلوسی، ہاشم آملہ، عمران طاہر، مورنی مورکل، ڈیوڈ ملر، جارج بیلی، ٹم پین، سیموئل بدری، بین کٹنگ، پال کولنگ وڈ، گرینٹ ایلیٹ، تمیم اقبال اور تھسارا پریرا پر مشتمل ہے۔ دوسری جانب آئی سی سی نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان آزادی کپ میں دنیا بھر کے انٹرنیشنل کرکٹرز ایکشن میں ہوں گے، اس لئے اس سیریز کے تمام میچز انٹرنیشنل میچ کا درجہ رکھیں گے۔