جاپان کے معروف صنعتی شہر یوکوہاما میں دنیا کی سب سے بڑی ٹرکوں کی نمائش کا انعقاد کیا گیا ، نمائش میں جاپان اور دنیا بھر سے ستر سے زائد ٹرک بنانے والی کمپنیوں نے شرکت کی۔
دنیا کے جدید ترین ٹرک بسیں اور دیگر بڑی بسیں نمائش میں پیش کی گئیں ، اس نمائش میں چالیس ہزار افراد نے شرکت کی اور نمائش میں رکھے گئے ٹرکوں اور بسوں میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ، نمائش کی خاص بات یہ تھی کہ وہ ٹرک جو ابھی مارکیٹ میں لانچ ہونے ہیں وہ بھی نمائش میں پیش کیے گئے تھے جبکہ مستقبل کے ماڈلز بھی نمائش میں موجود تھے
اس حوالے سے جاپان کی معروف ٹرک میکر کمپنی ہینو کے ڈائریکٹر اور پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین جو خود بھی تینوں دن اس نمائش میں موجود تھے نے بتایا کہ یہ نمائش بہت کامیاب رہی ، جاپان جیسے ملک میں جہاں سپلائی چین کے لیے ٹرکوں کا استعمال بہت زیادہ ہے وہاں نئے اور جدید ٹرک مارکیٹ میں آتے رہتے ہیں اور اس دفعہ بھی ہینو نے کئی نئے ڈیزائن کے ٹرک مارکیٹ میں متعارف کرائے ہیں ۔
رانا عابد حسین کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی نے پاکستان میں لاجسٹک کمپنی میں بھاری سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا تاہم بدقستمی سے پاکستان میں ہمیں وہ پذیرائی نہیں مل پائی جو اس وقت چین اور چینی اداروں کو حاصل ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک ہی ملک سے بہت زیادہ سرمایہ کاری خاص طور پر حساس شعبوں مٰیں چین کی بھاری سرمایہ کاری مستقبل میں پاکستان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے تاہم فیصلہ حکومت پاکستان کو ہی کرنا ہے ۔
رانا عابد حسین نے نماش کے حوالے سے کہا کہ ٹرکوں کی یہ عالمی نمائش ہر دو سال بعد ہوتی ہے گزشتہ سال اس نمائش میں چھبیس ہزار افراد نے شرکت کی تھی اس سال دنیا بھر سے چالیس ہزار افراد اس نمائش کو دیکھنے آئے تھے ۔