اسلام آباد ; نو منتخب صدر ڈاکٹر عارف علوی 10 کروڑ روپے سے زائد اثاثون کے مالک ہیں۔ گذشتہ روز حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار عارف علوی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 13ویں صدرمملکت منتخب ہوگئے ۔ صدارتی الیکشن میں حکومتی جماعت کے اُمیدوار عارف علوی،، اپوزیشن کے اُمیدوار مولانا فضل الرحم
،، اپوزیشن جماعت پیپلزپارٹی کے اُمیدوار اعتزازاحسن نے حصہ لیا۔عارف علوی353، مولانا فضل الرحمن185، اور اعتزازاحسن 124الیکٹورل ووٹ ملے۔ سب سے زیادہ ووٹ ملنے پر نو منتخب صدر عارف علوی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 13ویں صدر منتخب ہو گئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور ملک کے 13 ویں منتخب صدر ڈاکٹرعارف علوی وزیراعظم عمران خان کی طرح ہی 22 سالہ سیاسی جدوجہد کے بعد اس مقام پر پہنچے اور22 سال میں نشیب وفراز دیکھنے اور ان سے گزرنے کے بعد صدر کے عہدے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ۔ڈاکٹر عارف علوی معروف دندان ساز اور سیاستدان ڈاکٹر الٰہی علوی کے صاحبزادے ہیں جو تقسیم سے قبل یوپی کی سطح پر مسلم لیگ کے صدر تھے ۔ تقسیم کے بعد ان کا خاندان کراچی آگیا ۔ تقسیم ہند سے پہلے ڈاکٹر عارف علوی کے والد ڈاکٹر الٰہی علوی بھارت کے پہلے وزیراعظم جواہر لعل نہرو کے دانتوں کا علاج کرتے تھے۔ ڈاکٹر عارف علوی کا بھارت سے تعلق نہ صرف نہرو کےطبیب کے صاحبزادے کی حیثیت سے ہے بلکہ وہ پاکستان کے تیسرے ایسے صدر ہیں جن کا خاندان تقسیم ہند کے بعد ہجرت کر کے پاکستان منتقل ہوئے۔عارف علوی کے خاندان کے پاس آج بھی بطور وزیراعظم جواہر لعل نہرو اور ڈاکٹر الٰہی علوی کے خطوط موجود ہیں۔
پاکستان آنے پر ڈاکٹر عارف علوی کے والد جماعت اسلامی سے منسلک ہوگئے ۔ کراچی میں 29 جولائی 1949ء کو پیدا ہونے والے عارف علوی پیشے کے اعتبار سےڈینٹل سرجن ہیں۔ کراچی سے انٹرمیڈیٹ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے ڈینٹل کالج لاہور کا رُخ کیا اور 1970ء میں بی ڈی ایس کیا۔امریکہ کی مشی گن یونیورسٹی سے 1975ء میں فن دندان سازی میں ماسٹرز اور 1984ء میں آرتھوڈونٹکس میں ماسٹرز کیا ۔بعد ازاں انہوں نے کہا کہ ’علوی ڈینٹل ہاسپٹل‘ کی بنیاد رکھی۔ عارف علوی نے سیاسی کیریئر کا آغاز 1969ء میں جنرل ایوب خان کے دورِ حکومت میں جمہوریت کے حق میں چلنے والی تحریک سے کیا۔۔عارف علوی کے جسم میں ایک گولی آج بھی پیوست ہے جو ایوب خان کی آمریت کے دنوں میں احتجاج کے دوران انہیں لگی تھی۔وہ مولانا مودودی اور بھٹو سے متاثر تھے ۔ زمانہ طالب علمی سے ہی عارف علوی طلبہ سیاست میں فعال رہتے تھے۔ وہ لاہور ڈینٹل کالج میں طلبہ یونین کے صدر منتخب ہوئے اور تعلیم مکمل ہونے کے بعد عملی سیاست میں قدم رکھا۔ ایوب خان کے خلاف چلنے والی طلبہ تحریک میں پیش پیش رہے ۔ 1979ء میں جماعت اسلامی نے انہیں اپنا صوبائی اُمیدوار نامزد کیا لیکن الیکشن
نہیں ہوئے ۔1996ء میں پاکستان تحریک انصاف کے قیام کے وقت عارف علوی کچھ زیادہ پراُمید نہیں تھے لیکن وہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان سے ملاقاتوں کے بعد اس پارٹی کا حصہ بنے اور1997ء میں پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر منتخب ہوگئے ۔ انہوں نے پاکستان ڈینٹل ایسوسی ایشن کے پلیٹ فورم پر بھی فعال کردارادا کیا اور اِس کے صدر بھی رہے ۔’ورلڈ ڈینٹل فیڈریشن‘ کے منتخب کونسلر بھی رہے ۔ڈاکٹر عارف علوی اِس منصب پر فائز ہونے والے پہلے پاکستانی تھے ۔ 1997ء میں انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ڈیفنس سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑا لیکن انہیں ناکامی ہوئی۔ 2001ء میں وہ پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر بن گئے اور 2007ء میں پارٹی کے سیکرٹری جنرل کے عہدے پر فائز ہوئے ۔ ان کا شمارپاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنماؤں میں ہوتا ہے ۔ڈاکٹر عارف علوی پارٹی کا آئین تشکیل دینے والی دس رکنی کمیٹی میں بھی شامل رہے ۔ عارف علوی 2013ء میں پہلی مرتبہ این اے 250 کراچی سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ۔2016ء میں وہ پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور 2018ء کے عام انتخابات میں این اے 247 سے ایک مرتبہ پھر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ۔
عارف علوی کے خلاف انسدادد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں کیس زیر سماعت ہے ۔عارف علوی بھارت سمیت 7 ممالک کے 12 دورہ کرچکے ہیں۔ 2017ء کے دوران 11 لاکھ 39 ہزار روپے سے زائد انکم ٹیکس ادا کیا ۔ ڈاکٹر عارف علوی ساڑھے 10 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی جائیداد اوراثاثہ جات کے مالک ہیں۔ 2018ء کے انتخابات میں کاغذات نامزدگی میں ظاہر کئے گئے اثاثہ جات میں ڈاکٹر عارف علوی نے کراچی میں تین جائیدادیں ظاہرکیں ۔ انہوں نے محمد علی سوسائٹی میں مکان کی قیمت11 لاکھ 72 ہزار روپے ، کلفٹن بلاک فائیو کے مکان کی قیمت 56 لاکھ روپے اور گلستان جوہر میں پلاٹ کی قیمت 50 ہزار روپے ظاہرکی ہے ۔ڈینٹل اسپتال کی مالیت سوا دو کروڑ روپے بتائی ہے ۔ اہلیہ کے نام سندھی مسلم سوسائٹی میں مکان، ڈی ایچ اے اور ہاکس بے میں دو پلاٹوں کی مجموعی قیمت 91 لاکھ روپے ظاہر کی ہے ۔ عارف علوی کے دو بینک اکاونٹس میں37 لاکھ روپے اور 64 لاکھ روپے جمع ہیں۔ 50 تولہ سونا بھی ان کی ملکیت ہے ۔۔ڈاکٹر عارف علوی نے اثاثوں میں 50 تولہ سونے کی قیمت صرف ساڑھے 3 لاکھ روپے بتائی ۔ عارف علوی کی اہلیہ کے بینک اکاونٹس اور پرائز بانڈ کی مالیت ایک کروڑ 16 لاکھ روپے ہے ۔انہوں نے اسلام آباد میں جوبلی اپارٹمنٹ کی قیمت 11 لاکھ روپے ظاہر کی ہے ۔