لاہور( نیوز ڈیسک) شہرہ آفاق کتاب ’’موت کا منظر‘‘ کے مصنف خواجہ محمد اسلام اچانک حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے 85 سال کی عمرمیں اچھرہ لاہور میں انتقال کرگئے ۔خواجہ محمد اسلام کی کتاب موت کا منظر نے پوری دنیا میں بے پناہ شہرت حاصل کی اور اب تک کئی زبانوں میں لاکھوں کی تعداد میں شائع ہوچکی ہے ۔شاہ فیصل مرحوم نے کتاب موت کا منظر سے متاثر ہوکر خواجہ محمد اسلام کو اپنی دعوت پر حج کروایا ،غلاف کعبہ کے ٹکڑے اور دیگر تحائف بھی دئیے ۔نوے کی دہائی میں یہ کتاب بہت عام تھی اور بہت زیادہ پڑھی جاتی تھی۔بچے، بزرگ، جوان سب اس کتاب کے گرویدہ نظر آتے تھے۔ والدین اپنے بچوں کیلئے یہ کتاب خریدتے تھے۔ یہ کتاب پڑھنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں کہ موت کے بعد انسان کو کن کن مراحل سے گزرنا پڑتا ہے ، گناہوں پر کس قسم کا عذاب ہے اور نیک اور اللہ کے احکامات پر چلنے والوں کیلئے کیا خوشخبریاں ہیں۔خواجہ محمد اسلام نے کتاب جنت کا منظر، حج کا منظر، ماں کی دعا جنت کی ہوا اور تعلیم الاسلام سمیت 33 کے قریب کتابیں تصنیف کیں ۔مرحوم کو نماز جنازہ کے بعد مقامی قبرستان اچھرہ لاہور میں سپرد خاک کردیا گیا۔