ڈھلتے سورج کی طرح دھیرے دھیرے اپنی منزل کی جانب بڑھتے سال 2016 نے ریسلنگ کی دنیا پر بھی گہرے نقوش چھوڑے ہیں۔
بلاشبہ یہ سال ریسلنگ کے حوالے سے خاصہ سنسنی خیز رہا، مداحوں کو کئی خوش خبریاں ملی اور کچھ ناخوشگوار واقعات نے انہیں حیرت میں مبتلا بھی کیا۔
حالیہ برس کہیں کسی کسی ریسلر کے تاریک کیریئر کو نیا سنہرا موڑ ملا تو بعض مایہ ناز پہلواںوں کے کیریئر کی شام اور قصہ تمام ہوا۔
کسی نے اپنے مداحوں کو دیا توقعات سے بڑھ کر رزلٹ، تو کسے نے پرستاروں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
ہار اور جیت کے آنگن میں کبھی آنسو تو کبھی مسکراہٹیں بکھیرتے رواں سال کی چیدہ چیدہ ریسلنگ واقعات کا احوال یہاں پیش خدمت ہے۔
اے جے اسٹائلز کا رائل رمبل میں پہلا ٹاکرا
رواں سال جنوری میں اے جے اسٹائلز ایک ‘بریکنگ نیوز’ بن کر نمودار ہوئے۔ کئی ہفتوں کی چے مگوئیوں کے بعد اے جے اسٹائلز نے بالاَخر ٹی این اے ریسلنگ کے میدان کو ‘ٹا ٹا بائے بائے’ کہہ کر ‘رائل رمبل’ میں اپنا ڈیبیو میچ کھیلا۔
ڈبلیو ڈبلیو ای ‘رائل رمبل’ میں جے اسٹائیلز کا واپسی پر کھلے دل اور شاندار انداز میں خیر مقدم کیا گیا۔ اتنی عزت اور توقیر شاید وہ تاحیات بھول نہ پائیں گے۔
اپنے کم بیک میچ میں اے جے اسٹائلز نے خاصی بہتر پرفارمنس دی اور نصف گھنٹے تک مقابلہ کرتے رہے، جس کے بعد کیون اوئنز نے ان کو رنگ میں زیادہ دیر ٹکنے نہ دیا۔
ٹرپل ایچ کی ‘رائل رمبل’ اور چیمپیئن شپ میں فتوحات
‘پارٹ ٹائیمر’ ریسلر کے نام سے مشہور ٹرپل ایچ کا 2016 کی پہلی سہ ماہی میں ‘رائل رمبل’ جیت کر ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپیئن بننا سال کی دوسری بڑی خبر تھی۔ انہوں نے طویل انتظار کے بعد حالیہ برس ‘رائل رمبل’ میں کم بیک کیا۔
ٹرپل ایچ نے پہلے ڈین امبروز کو اپنے داؤ پیچ اور مہلک حملوں سے ڈھیر کیا اور پھر روایتی حریف رومن رینز کو مات دے کر نہ صرف ‘رائل رمبل’ بلکہ ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپیئن شپ کے ٹائٹل پر بھی قبضہ جمایا۔
ٹرپل ایچ اور رومن رینز کا متنازعہ میچ
رومن رینز نے ‘ریسل مینیا 32’ میں ٹرپل ایچ کو چاروں شانے چت کر کے خود کو دبنگ انداز میں متعارف کروایا لیکن شائقین کو رومن رینز کی شاندار فتح ہضم نہ ہوئی۔
ٹرپل ایچ کے حامیوں نے شدید نعرے بازی کی اور رومن رینز کی مخالفت میں اتنا شور مچایا کہ میچ متنازعہ بن گیا۔
بالاَخر ڈبلیو ڈبلیو ای حکام کو شائقین سے سختی برتنی پڑی۔ اس کے باوجود ٹرپل ایچ کے پرستار ان کی شکست اور رومن رینز کی کامیابی کو تسلیم کرنے کو تیار نہ تھے۔
کہا جاتا ہے کہ رومن رینز کو بطور ‘نیا چہرہ’ شرف قبولیت دینا خود کمپنی کے لیے بھی ‘کڑوی گولی’ کھانے کے مترادف تھا۔
‘زخمی شیر’ سیٹھ رولنز کی واپسی