لاہور(ویب ڈیسک ) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے پنجاب کے سرکاری میڈیکل ٹیچنگ اسپتالوں کی نجکاری کی خبر کی سختی سے تردید کی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایم ٹی آئی ایکٹ کے تحت پنجاب کے کسی بھی میڈیکل ٹیچنگ اسپتال کی نجکاری کی گئی ہے اور نہ ہی کی جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ ایم ٹی آئی ایکٹ سے اسپتالوں کو صرف با اختیار بنا کر مریضوں کیلئے مزید آسانیاں پیدا کی گئی ہیں۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ایم ٹی آئی ایکٹ کے نام پرعوام کو گمراہ کرنے کی سیاست سے گریز کرنا چاہئیے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی شرپسند عناصر کو ایم ٹی آئی کے نام پر سرکاری ہسپتالوں میں غریب عوام کے علاج معالجہ میں رکاوٹ نہیں بننے دینگے۔ان کا کہنا ہے کہ ایم ٹی آئی ایکٹ کی مدد سے سرکاری اسپتالوں میں انتظامیہ کو مزید مضبوط کر دیا گیا ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ڈاکٹریاسمین راشد کا کہنا ہے کہ سابقہ بدعنوان حکومتوں نے سرکاری اسپتالوں کو اپنا سیاسی بھیٹک بنایا ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے سرکاری اسپتالوں کے بر باد شدہ ماحول کو بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ایم ٹی آئی ایکٹ کے نفاذ سے کسی بھی سرکاری ملازم یا افسر کی نوکری کو خطرہ لاحق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر حضرات کو ایم ٹی آئی ایکٹ کے تحت اسپتال کے اندر ہی پریکٹس جاری رکھنے کی سہولت دی گئی ہے۔جبکہ دوسری خبر کے مطابق پنجاب کے ٹیچنگ اسپتالوں میں نجکاری آرڈیننس نافذ ہو گیاہے۔پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں پرنسپل اور ایم ایس کے عہدے بھی نہ رہے ، گرینڈ ہیلتھ الائنس نے نئے ایکٹ کیخلاف احتجاج کی دھمکی بھی دے ڈالی ہے۔بزدار سرکار محکمہ صحت میں تبدیلی لے آئی، صوبے میں میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ (ایم آئی ٹی) ایکٹ دو ہزار انیس نافذ کردیا گیاہے۔ گورنر پنجاب کے منظوری کے بعد نجکاری آرڈیننس جاری کیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزٹ کی کاپی کے مطابق ٹیچنگ اسپتالوں کا نظام پرائیویٹ اسپتالوں پر مشتمل بورڈ آف گورنر کے سپرد کر دیا گیا ہے۔نئے آرڈیننس کے تحت بی او جیز اسپتالوں میں مفت علاج کی فراہمی بند کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔پرنسپل اور ایم ایس کا عہدہ ختم کر کے ٹیچنگ اسپتالوں کے مالی اور انتظامی معاملات بھی بورڈ آف گورنرز کے سپرد کئے گئے ہیں۔ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں ڈاکٹرز ،نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی سرکاری حیثیت ختم کر دی گئی۔ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کا سرکاری ملازمت کا درجہ بھی اب نہیں رہا، گرینڈ ہیلتھ الائنس نے آرڈیننس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فرد واحد کی مرضی سے قانون کا نفاذ آمریت کی عکاسی ہے ۔ڈاکٹرز نے حکومتی اقدام کیخلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا اور یہ دعوی بھی کیا ہے کہ ایوان میں منظوری کے لیے بل پیش کرتے وقت حکومت کو منہ کی کھانا پڑے گی۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب نے محرم کے بعد صوبے بھر میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیاہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے ایم ٹی آئی آرڈیننس کو منظور کئے جانےکےخلاف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) کے رہنماؤں نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کی ۔اس موقع پر صدر وائی ڈی اے پنجاب قاسم اعوان ،جنرل سیکرٹری وائے ڈی اے پنجاب سلمان حسیب کے علاوہ دیگر شامل تھے۔وائی ڈی اے کے رہنماؤں نے کہا کہ کل رات کی تاریکیوں میں ایم ٹی آئی کا ٓرڈیننس پاس کیا گیا ہے ہم اس کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم پچھلے چار ماہ سے ایم ٹی آئی کے خلاف سراپا احتجاج تھے۔انہوں نے کہا کہ اس ارڈیننس کی آڑ غریب لوگوں کیلئے فری علاج کی سہولیات اورپیرامیڈکل اسٹاف کی ملازمتیں خطرے میں ہیں۔ڈاکٹرز نے کہاکہ ہماری سفارشات اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس جانا تھیں مگر رات ورات آرڈیننس پاس کر دیا گیاہے۔ ہم محرم کے بعد پنجاب بھر میں احتجاجی تحریک چلانے جا رہے ہیں۔