ویگیننگن، (سنہوا-ایشیانیٹ) چین اور نیدرلینڈز کے درمیان دانشورانہ قیادت کا ملاپ نیدرلینڈز کے شہر ویگیننگن میں دیکھا گیا، کہ جو “حیاتی سائنس کا شہر” کہلاتا ہے۔ 12 ستمبر کو یلی یورپین انوویشن سینٹر کی اپگریڈنگ سرگرمی “جدت طرازی کے ذریعے عالمی سطح پر رابطہ ممکن بنانا” کے عنوان سے یلی ویگیننگن یونیورسٹی کوآپریٹو لیبارٹری کی افتتاحی تقریب بڑے پیمانے پر یہاں ہوئی۔
فریسکو، سی ای او ویگیننگن یونیورسٹی، چینگ جیانچیو، سی ای او یلی گروپ، اور مملکت نیدرلینڈز میں عوامی جمہوریہ چین کے سفارت خانے، مملکت نیدرلینڈز میں چائنا انڈسٹریل اینڈ کمرشل کونسل اور چائنا چیمبر آف انٹرنیشنل کامرس کے متعلقہ نمائندے، اقتصادیات اور سائنیٹیفک اور ٹیکنالوجیکل شعبہ جات میں چین اور نیدرلینڈز کے متعدد ماہرین، اور یلی گروپ کے بین الاقوامی شراکت دار اور 200 سے زیادہ دیگر مہمانوں نے تقریب میں شرکت کی۔
سن 2014ء میں یلی نے نیدرلینڈز میں ویگیننگن یونیورسٹی کے ساتھ مل کر “یورپین ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر” قائم کیا، جو چین میں سب سے بلند پایہ سمندر پار ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر ہے۔ اپگریڈنگ تقریب میں چینگ جیانچیو نے اعلان کیا کہ یلی یورپین ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر باضابطہ طور پر یورپین انوویشن سینٹر میں اپگریڈ کیا گیا، جو جدت طرازی میں یلی کی مسلسل کوششوں کو ظاہر کرتی ہے۔
اس کے لیے چینگ یی، ڈپٹی سیکریٹری جنرل چائنا چیمبر آف انٹرنیشنل کامرس نے تقریب میں شرکت کی اور کہا کہ یلی یورپین ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر کے قیام سے لے کر اپگریڈنگ تک اس نے مختلف شعبہ جات کا احاطہ کیا، اور ممالک اور براعظموں کے درمیان پل تیار کیے، اور مختلف ثقافتوں کو یکجا کیا، جنہیں نہ صرف اداروں کی ٹیکنالوجیکل طلب کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے بلکہ تحقیقی مرکز کی جدت طرازی کو براہ راست منتقل بھی کر سکتاہے۔ اسے چین اور بیرون ممالک کے درمیان غیر سرکاری تعاون کی بہترین مثال تسلیم کیا جاسکتا ہے، جو مستقبل میں عالمی اقتصادی تکمیل کی صورت حال میں اداروں کی ترقی کے لیے نئے معیار مرتب کر رہی ہے۔
فریسکو نے اپنی تقریر میں خیالات کا اظہار کیا: “ویگیننگن یونیورسٹی دنیا میں بہترین زرعی جامعات میں سے ایک ہے اور یلی ایشیا میں سب سے بڑی ڈیری کمپنی ہے۔ ویگیننگن یونیورسٹی اور یلی کے درمیان تعاون صرف چینی مارکیٹ کے لیے ہی نہیں، بلکہ زیادہ اہم یہ کہ، عالمی مارکیٹ کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اب بھی کئی ملین افراد غربت اور غذائیت کی کمی کا شکار ہیں۔
یہ ہمیں ماحولی نظام، مٹی، پروٹین کے اچھے ذریعے اور کئی دیگر شعبوں پر غور کرنے پر زور دیتی ہے۔ ہماری کہاوت ہے کہ روزانہ ایک سیب کا استعمال آپ کو ڈاکٹر سے بچاتاہے،لیکن میرے خیال میں روزانہ دودھ کا ایک گلاس بھی ڈاکٹر کو دور رکھ سکتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ یلی اور ویگیننگن یونیورسٹی کچھ صحت بخش مصنوعات فراہم کرنے کے لیے مل کر کام کرکے پورے معاشرے پر مثبت اثرات فراہم کرنے کر سکتے ہیں۔”
اپنے قیام سے یلی یورپین ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر نے “فوڈ سیفٹی کے لیے قبل از وقت انتباہ کا نظام” اور “بریسٹ ملک ڈیٹابیس” اور دیگر شعبوں میں زبردست کوششیں کی ہیں، جیسا کہ فوڈ سیفٹی کے لیے قبل از انتباہ کے نظام پر تحقیق اور قیام، چین میں پہلے بریسٹ ملک ریسرچ ڈیابیس کو اپگریڈ کرنا اور چین میں یلی اور ڈیری صنعت کی ترقی کو مسلسل بڑھانا شامل ہیں۔
حالیہ چند سالوں میں جدت طرازی یلی کی جانب سے ادارے کی ترقی کی “مرکزی” طاقت سمجھا گیا؛ جدت طرازی کے مختلف طریقے صنعتزنجیر میں بنیادی، ثانوی اور ثالثی سطح کے لیے قائم ہو چکے ہیں؛ مختلف ادارے انتظامی ڈھانچے کے لیے ملک اور بیرون ملک قائم ہو چکے ہیں تاکہ عالمی ادراک کو منظم اور مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کی جائے۔ رابوبینک کی جاری کردہ “عالمی ڈیری انڈسٹری میں عالمی ٹاپ-20 انٹرپرائزز کی فہرست” کے مطابق یلی عالمی ڈیرنی صنعت میں سرفہرست دس میں شامل ہے اور کئی سالوں سے ایشیا میں نمبر ایک ہے۔
چانگ جیانچیو نے کہا کہ حالیہ سالوں میں، صارفی طلب کے تنوع میں مسلسل اضافے اور عالمی ڈیری انڈسٹری کی تکمیل کے ساتھ، جدت طرازی کسی ادارے کے مستقبل کا تعیّن کرنے میں “فاتحانہ ہاتھ” بن چکی ہے۔ اس ضمن میں یلی نے “جدت طرازی کے ذریعے مستقبل کو فروغ دینے اور ادراک کے ذریعے دنیا کو منسلک کرنے” کے ترقیاتی تصور کو آگے بڑھایا اور “اختیار” اور “تکمیل” کو مرکزی حیثیت دیتے ہوئے ڈیری انڈسٹری میں جدت طرازی اور ترقی کو مسلسل فروغ دیا۔ مستقبل میں یلی گروپ مسلسل جدت طرازی کو فروغ دے گا اور یلی بلکہ چین میں ڈیری صنعت کی ترقی کے لیے بھی ایک “محرک” بنے گا۔
اسی روز “چین-نیدرلینڈز بزنس کونسل کا پہلا اجلاس” چائنا چیمبر آف انٹرنیشنل کامرس اور یلی گروپ کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقد ہوا کہ جس میں شرکاء نے مشترکہ طور پر انتہائی گہرائی میں موجودہ صورت حال میں چین اور نیدرلینڈز کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعاون کو دریافت کیا۔