لندن (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں بیٹھے ارکان کی حیثیت کٹھ پتلی سے زیادہ نہیں ہے۔ سعودی عرب کا ہر قیمت پر دفاع کرنے والے بتائیں کہ اس جنگ میں سعودی عرب کا کیا نقصان ہوا ہے۔ اب تک سب سے زیادہ اموات یمن میں ہوئی ہیں۔
کیا کسی ملک کی فوجیں ضرب عضب میں ہمارا ساتھ دینے کے لیے آئی ہیں۔ تحریک انصاف کی اجلاس میں شمولیت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الطاف حسین نے کہا آج کا اجلاس انتہای غلط ہے۔ اگر 40 دن تک کوئی رکن غیر حاضر رہے تو اسکی رکنیت ختم ہوجاتی ہے۔
یمن کی آڑ میں اجلاس بلا کر چند ارکان کو بغیر نکاح کے پارلیمنٹ میں بٹھا لیا۔ انہوں نے کہا آج کے اجلاس میں ناجائز ممبران کی موجودگی میں اسپیکر نے اجلاس کیسے جاری رکھا۔ الطاف حسین کا مزید کہنا تھا کہ اگر کعبتہ اللہ یا مدینہ منورہ کی سلامتی کی بات ہوئی تو وہ خود سعودی عرب پہنچ جائیں گے۔