اسلام آباد(جیوڈیسک) ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ یمن کا مسئلہ جنگ سے حل نہیں ہوگا اس لیے وہاں فضائی اور زمینی حملے بند کیے جائیں۔
اسلام آباد میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملاقات کی جس میں یمن میں جاری جنگ اور علاقے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یمن کا مسئلہ جنگ سے حل نہیں ہوگا اس لیے علاقے میں فوری سیز فائر کرتے ہوئے زمینی اور فضائی حملے بند کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیز سے بات چیت کا محور دو طرفہ تعلقات اور علاقائی امن تھا، ہم نے سرحدی انتظام کو مؤثر بنانے پر اتفاق کیا ہے جب کہ ایران افغانستان میں مفاہمت کے عمل کی بھی حمایت کرتا ہے۔
اس موقع پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ یمن کی صورتحال پر پاکستان کو تشویش ہے وہاں جاری بحران کو ختم ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن سمیت دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھائے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے 2 روزہ اہم دورے پر اسلام آباد پہنچے ہیں جہاں وہ وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات کریں گے جس میں وزیراعظم اور آرمی چیف کو وہ یمن کی صورتحال پر اپنے ملک کے موقف سے آگاہ کریں گے۔
واضح رہے کہ یمن کی صورتحال کی وجہ سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پائی جاتی ہے جسے ختم کرنے کے لیے وزیراعظم نوازشریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان اہم کردار ادا کررہے ہیں جب کہ گزشتہ روز ترکی اور ایران کے درمیان یمن میں جاری جنگ کو روکنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔