صنعا (جیوڈیسک) یمن میں سعودی حملے پانچویں روز میں داخل ہو گئے، رات بھر کی بمباری میں 35 افراد ہلاک اور 88 زخمی ہوئے، فضائی کارروائی کے بعد سعودی عرب نے زمینی قبضے کی تیاریاں بھی شروع کر دیں۔
کارروائی کے پانچویں روز ساحلی شہر عدن میں سعودی عرب نے فضائی حملے تیز کر دیئے۔ رپورٹس کے مطابق عدن میں اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ عدن کے ائیر پورٹ کا کنٹرول بھی سرکاری فوج نے سنبھال لیا ہے۔
یمنی صوبے شبوہ میں مقامی قبائل نے حوثیوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔ شبوہ میں 40 باغیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ یمنی علاقے صعدہ میں فضائی بمباری میں باغیوں کے کئی اسلحہ ڈپو تباہ کر دیئے گئے۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ یمن میں زمینی کارروائی کا آپشن بھی موجود ہے۔
سابق صدر علی عبداللہ صالح کی جانب سے جنگ بندی کی تجویز سعودی عرب کی جانب سے رد کر دی گئی ہے۔ سعودی عرب کا موقف ہے کہ صدر منصور ہادی کی قانونی حکومت کو تسلیم کیا جائے۔
پاکستان کے بعد چین نے بھی اپنے شہریوں اور سفارتی عملے کو سمندری راستے کے ذریعے یمن سے نکال لیا ہے۔ سعودی عرب کے بریگیڈئیر جنرل احمد العسیر کا کہنا ہے کہ یمن میں حوثی ملیشیا کے لیے اب کوئی محفوظ ٹھکانے نہیں رہیں گے۔