لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ روز وزراء کی کارکردگی کے حوالے سے خصوصی اجلاس ہوا، جو کہ تقریباً 9 گھنٹے جاری رہا، اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے فرداً فرداً تمام وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا، اس اجلاس میں کون فیل ہواا کون پاس ؟ سینئر صحافی عارف نظامی نے اصل حقیقت عوام کے سامنے رکھ دی ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف نظامی کا کہنا تھا کہ گشتہ روز وزیر اعظم آفس میں سب سے طویل میٹنگ ہوئی، اس میٹنگ میں سب کی ہی تعریف ہوئی مگر یہ میٹنگ فواد چوہدری کے لیے اچھی نہیں رہی، کیونکہ اس میٹنگ کے بعد فواد چوہدری کافی برہم نظر آئے ۔ خیال رہے کہ میٹنگ کے بعد وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام مین شریک ہوئے جس میں انکا کہنا تھا کہ میری 100 دنوں کی کارکردگی اچھی تھی، وزیر اعظم کسی کو بھی وزیر لگا سکتے ہیں لیکن پی اے سی کا چیئرمین کوئی نیب زدہ شخص نہیں ہو سکتا، وزیر اعظم نے ہدایات دی ہیں کہ تمام وزراء آپس میں رابطے میں رہے ، میڈیا کے تمام معاملات حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حکومت میڈیا ورکرز کو سپورٹ کرے گی ۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیب میں لوگ پی ٹی آئی نے نہیں لگائے، اس وقت حکومت کو چیلنج کا سامنا اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے نہیں بلکہ گڈ گورننس کی جانب سے ہے، اپوزیشن کو اس وقت سمجھ نہیں آرہی کہ وہ کیا کریں۔