لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان کے نامور کرکٹر جاوید میانداد اور وزیر اعظم عمران خان کے درمیان دوستانہ اور پیشہ وارانہ رقابت کی ایک تاریخ موجود ہے جس نے کرکٹ میں کئی تنازعات اور خوشگوار روایات کو بھی جنم دیا۔جاوید میاں داد اگرچہ اب ایک بار پھر وزیر اعظم عمران خان کے بہت قریب ہیں لیکن ماضی میں
وہ ان سے شدید کدورت بھی رکھتے تھے ۔انہوں نے عمران خان پر کئی طرح کے الزامات عائد کئے اور کہا کہ انہیں کپتانی سے ہٹانے میں عمران خان کا ہاتھ تھا جبکہ ٹیم کو توڑنے اور تقسیم کرنے میں بھی عمران خان نے اپنے ذرائع کو استعمال کیا تھا ۔جاوید میاں داد نے تیرہ سال پہلے اپنی آپ بیتی ’’ Cutting Edge‘‘ میں جہاں بہت سی باتوں سے پردہ اٹھایا تھاوہاں انہوں نے ورلڈ کپ جیتنے کے بعد عمران خان کی شوکت خانم ہسپتال کے لئے چندہ مہم کو بھی نشانہ بنایا تھا ۔جاوید میا نداد نے لکھا کہ اس دور میں ٹیم کے بعض کھلاڑیوں نے عمران خان کا نام’’ میٹر‘‘ رکھ دیا تھا۔ان پر پیسہ اکٹھا کرنے کا جنون تھا اس لئے کرکٹرز تلخی اورہنسی مذاق میں بھی یہ کہتے تھے کہ عمران خان پیسہ دیکھ کر میٹرکی طرح چلتے ہیں ۔وزیر اعظم بننے سے پہلے عمران خان کئی ماہ پہلے بھارت کے مقبول ترین ٹی وی پروگرام’’ آپ کی عدالت ‘‘میں رجت شرما کے پروگرام میں خاص طور پر میاں داد کی اسی کتاب کے حوالہ سے شدید تنقید کا نشانہ بنائے گئے تھے ۔اس پروگرام میں انہوں نے رجت شرما کے ’’میٹر ‘‘ والے سوال پر یہ کہا تھا کہ
بعض لوگوں کو پیسے کا لالچ زیادہہوتا ہے اور کچھ کو کم ۔میں نے دوبارہ کرکٹ ایک نوبل کازکے لئے کھیلنا شروع کی تھی۔ ٹیم کے دو تین کھلاڑیوں کو لگا کہ میں ورلڈ کپ میں ملنے والے ٹیم کے پیسے کہیں ہسپتال میں نہ لگا دوں تو انہیں یہ مغالطہ ہی رہا حالانکہ میں تو ہسپتال بنانے کے لئے کرکٹ میں واپس آیا تھا جبکہ ورلڈ کپ جیتنے کے بعد ہسپتال کو جو پیسہ ملا ،وہ ہسپتال میں ہی لگایا ناکہ کھلاڑیوں کو ملنے والے پیسے کا استعمال کیاتھا ۔میری ترجیحات میں ستر کروڑ روپے ہسپتال کے لئے اکٹھے کرناشامل تھا اسلئے میں لوگوں سے فنڈز مانگتا تھا ۔