لاہور(ویب ڈیسک ) سپاٹ فکسنگ کیس کے مرکزی کردار اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نے الزام عائد کیا ہے کہ شاہد آفریدی نے انکی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کیلئے رکاوٹ ڈالی تھی ۔ سلمان بٹ نے کہا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2016 کے لیے اس وقت کے ہیڈ کوچ وقاریونس نے مجھے قومی ٹیم میں شامل کرنیکا فیصلہ کرلیا تھا، اس وقت کے چیف سلیکٹر ہارون رشید اور بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور بھی مجھے کھلانے کا حق میں تھے جب کہ ٹیم مینجمنٹ نے مجھے نیشنل کرکٹ اکیڈمی بلا کر نیٹ پریکٹس بھی کروائی مگر اس وقت کے ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی میری واپسی کے سخت مخالف ہوگئے اور انہوں نے ہی میری ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2016کے لیے سلیکشن میں رکاوٹ ڈالی جس کے باعث میں قومی ٹیم میں شامل نہیں ہوسکا، میں اس بات پر آج تک حیران ہوں کہ کوئی انفرادی طور پر کیسے کسی کی ٹیم میں واپسی روک کر اسکا مستقبل اور کیرئیر تباہ کر سکتا ہے ۔سلمان بٹ نے مزید کہا کہ 2017میں ویسٹ انڈیز کے دورے سے قبل بھی مجھے قومی ٹیم میں شامل کیے جانے کا گرین سگنل دیا گیا تاہم اسی دورانپاکستان سپر لیگ میں شرجیل خان اور دیگر کھلاڑیوں کی جانب سے سپاٹ فکسنگ کامعاملہ سامنے آگیا جس کے بعد کرکٹ بورڈ نے مجھ سے رابطہ کرکے کہا کہ اس وقت آپ کو ٹیم میں شامل کرنے سے غلط پیغام جائے گا اور یوں میں ٹیسٹ ٹیم کے ساتھ ویسٹ انڈیز نہیں جاسکا ۔سلمان بٹ نے کرکٹ بورڈ سے سوال کیا کہ قومی ٹیم میں واپسی کے لیے میں مطلوبہ اسٹینڈرڈز پر پورا اترتا ہوں اب اس کے علاوہ اور میں کیا کروں ؟