آپ کاپروجیکٹ ناکام ہوگیا،آج تک صرف 8 میگاواٹ بجلی پیداکی ہے،عدالت نے توانائی کے ماہرین اورسائنسدانوں پرمشتمل کمیٹی تشکیل دی جائےگی،عدالت نے سلمان اکرم راجہ اورشہزادالہٰی کوعدالتی معاون مقررکردیا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے تھرکول میں کوئلے سے بجلی پیداکرنے کے منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت کی،معروف سائنسدان ڈاکٹر ثمرمبارک مند، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ڈاکٹر ثمر مبارک نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت کامنصوبہ 2009 میں منظورہوا،اکتوبر 2012 میں 900 ملین فنڈزملا،2014-15 میں 8 میگاواٹ کے منصوبے بن گئے،100 میگاواٹ پلانٹ پر 8.8 ارب روپے لاگت آئےگی،منصوبے پر13 ارب 80 کروڑروپے لگے ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ نے اتنے پیسے لگادیئے،منصوبے کی تعریف نہ کریں،ہمیں دیکھناہے آپ نے کیاکیا؟،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ درآمدی کوئلے کاایک پلانٹ پورٹ قاسم،دوسراساہیوال میں ہے،دونوں 1320 میگاواٹ بجلی پیداکررہے ہیں، ایک پروجیکٹ 1320 میگاواٹ بجلی پیداکرےگا،اس پر 1.9 ارب ڈالرکی لاگت آئےگی،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ 330 میگاواٹ کے 3 منصوبے زیرتکمیل ہیں،3منصوبوں پر 1.77 ارب ڈالرلاگت آئےگیچیف جسٹس پاکستان نے برہمی کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ثمر مبارک آپ کاپروجیکٹ ناکام ہوگیا،آج تک صرف 8 میگاواٹ بجلی پیداکی ہے،ثمر مبارک نے کہا کہ پروجیکٹ فیل نہیں ہوا،فنڈنگ رک گئی،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ منصوبے کوترک کیوں کردیاگیا؟ چیف جسٹس نے کہاکہ پانچ چھ ماہ سے لوگوں کوتنخواہ نہیں ملی،آپ کے پروجیکٹ کاڈیزائن غلط ہے،آپ نے بہت شورکیاکہ بجلی کی کمی ہے۔معروف سائنسدان نے کہا کہ دنیامیں یہ منصوبے چل رہے ہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ 3.8 ارب روپے سے صرف 8 میگاواٹ بجلی؟۔عدالت کازیرزمین گیس سے بجلی کے منصوبے میں بدعنوانی پرکمیٹی بنانے کاحکم دیدیا ،سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے توانائی کے ماہرین اورسائنسدانوں پرمشتمل کمیٹی تشکیل دی جائےگی،نیب ہمیں نام دے،سپریم کورٹ نے سلمان اکرم راجہ اورشہزادالہٰی کوعدالتی معاون مقررکردیا،عدالت نے نیب سے منصوبے میں بدعنوانی کی تحقیقات کیلئے جواب طلب کر لیا ،عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ نیب بتائے منصوبے میں بدعنوانی کوکیسے سامنے لایاجاسکتاہے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ثمرمبارک مند کے معاملے کوالگ کرلیں۔