ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال مسلسل ساتویں روز بھی جاری ہے جس کے باعث مخٹلف اسپتالوں میں متعدد آپریشن ملتوی کردیئے گئے ہیں۔
پنجاب کے بیشتر شہروں میں ینگ ڈاکٹرز آج بھی ہڑتال پر ہیں، ملتان کے نشتراسپتال، انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی، سول اسپتال، فاطمہ جناح ویمن اسپتال، شہباز شریف اسپتال اور کڈنی سنٹر میں آنے والے مریض شدید پریشان ہیں۔ نشتر اسپتال کی انتظامیہ نے 4 ڈاکٹرز کو معطل اور 4 کو شوکاز نوٹس جاری کردیئے ہیں۔ گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد اور رحیم یار خان کے اسپتالوں میں بھی ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال سے مریض اور ان کے اہل خانہ مشکلات سے دوچارہیں، مختلف شہروں اور دیہی علاقوں سے آنے والوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔
فیصل آباد کے الائیڈ اور سول سمیت دیگر اسپتالوں میں ہڑتالی ینگ ڈاکٹرز ان ڈور اور آؤٹ ڈور ڈیوٹی انجام نہیں دے رہے جس کےباعث مریض دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث پنجاب بھر کے اسپتالوں میں متعدد آپریشنز ملتوی کردیئے گئے ہیں۔ مریضوں او ان کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز اور پنجاب حکومت اپنے مسائل حل کرے تا کہ متوسط اور غریب طبقہ کو علاج کی سہولت میسر آ سکے۔
دوسری جانب محکمہ صحت پنجاب کی طرف سے برطرف کیے گئے ہڑتالی ینگ ڈاکٹروں کی تعداد 66 ہوگئی ہے. علاوہ ازیں ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہےکہ ینگ ڈاکٹرز کی جانب سےصحافیوں پرتشدد کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹر سینٹرل انڈکشن پالیسی کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، انہیں اپنے عہدے کا خود خیال رکھنا چاہیے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ینگ ڈاکٹر کے پیچھے اگر سیاسی قوتیں ہیں تو انہیں شرم آنی چاہیے۔