سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں وظیفے میں اضافے کے باوجود صدر ینگ ڈاکٹرز کی مطالبات پورے نہیں ہوئے کی رٹ پر چیف جسٹس کا اظہار برہمی
کوئٹہ: سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں ٹارگٹ کلنگ ازخود نوٹس کیسز کی سماعت کے دوران ینگ ڈاکٹرز کے وظیفے میں اضافے کے باوجود مطالبے پورے نہ ہونے کی رٹ پر چیف جسٹس کا اظہار برہمی، ینگ ڈاکٹرز کو کہا پہلے پرفارمنس دیں پھر مطالبہ کریں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل بینچ کوئٹہ رجسٹری میں ٹارگٹ کلنگ ازخود نوٹس سمیت کیسز کی سماعت کر رہا ہے، چیف سیکرٹری بلوچستان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ڈاکٹرز کے وظیفہ میں 4 ہزار روپے اضافہ کیا جا رہا ہے جس کے بعد ینگ ڈاکٹرز کا وظیفہ 30 ہزار ہو جائے گا، جس پر صدر ینگ ڈاکٹرز نے کہا دوسرے صوبوں میں 60 ہزار روپے وظیفہ دیا جاتا ہے، ہمیں صرف 24 ہزار وظیفہ ملتا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو صوبہ کے حالات کے مطابق وظیفہ دیا جاتا ہے، ڈاکٹر یاسر نے کہا کہ ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے جس پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہ ینگ ڈاکٹرز کو کوئی وظیفہ نہ دیا جائے، بد معاشی نہیں چلے گی۔
چیف سیکریٹری نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز سیاست میں ملوث ہیں، سرکاری محکموں میں یونینز کام خراب کر رہی ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جو ڈاکٹر سیاست میں ہیں انہیں فارغ کر دیں، پہلے اپنے فرائض سر انجام دیں پھر ڈیمانڈ کریں۔ سیکرٹری صحت نے عدالت کو آگاہ کیا 571 ڈاکٹرز کی بھرتیوں کے آرڈرز ہوچکے ہیں، 500 مزید ڈاکٹرزعارضی بھرتی کیےجائیں گے۔