راولپنڈی(اصغر علی مبارک )تھانہ بیرونی صدر کی حدود میں ایک اور ننھی پری درندے کی حوس کا نشانہ بن گئی تفصیلات کے مطابق ڈھوک لکھن کے رہائشی نور خان کی 4 سالہ بیٹی کے ساتھ ذیادتی کا ایک اور واقعہ کل رات پیش آیا ننھی ملا ئکہ اپنے گھر سے دکان پر گئی اور دکاندار کی حوس کا نشانہ بن گئی گھر واپسی پر ننھی پری کی طبیعت بگڑنے پر اس کے والد اسے مقامی ڈاکٹر کے پاس لے کر گئے جہاں ڈاکٹری معائنہ کے بعد بچی سے ذیادتی کی تصدیق ہو گئی جسکے بعد پر اہل علاقہ اوروالد بچی کو لے کر اس دوکاندار کے پاس گئے اور پولیس کو اطلاع دی گئی بچی کی نشاندہی پر دوکاندار کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ایف آئی آر درج کرلی گئی لیکن ایف آئی آر رپورٹ میں گرفتاری ڈالنے کی بجائے ملزم کے موقعہ واردات سے بھاگ جانا درج کیا گیا جبکہ دکاندار کو اہل علاقہ کی موجودگی میں گرفتار کیا گیا اس کے بعد نور خان اپنی بیٹی کو لے کر بی بی ایچ پہنچا اور ٹیسٹ کرائے گئے لیکن بی بی ایچ انتظامیہ نے ٹال مٹول سے کام لینا شروع کر دیا اور آج متاثرہ فیملی کومیڈیکل رپورٹ دینے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لینا شروع کردیااور یہ کہتے ہوئے ہولی فیملی ہسپتال بھیج دیا گیا کہ 9 سال سے کم عمر بچی کی میڈیکل رپورٹ ہم نہیں دے سکتے ایک اور حواہ بیٹی کو حوس کا نشانہ تو بنا دیا گیا لیکن انصاف اور علاج بغیر احتجاج کے کیوں ممکن نہیں رہا یہ بےحس ڈاکٹراور پولیس کب عوام کو بغیر سڑکوں پر نکلےمیڈیکل سہولیات اور انصاف مہیا کر سکیں گے دو دن گزرنےکے باوجودمعصوم کلی انصاف اور علاج کے لئے سخت مشکلات میں مبتلا ہیں ملائکہ اور اس کے والد کے علاوہ اہل علاقہ ہولی فیملی ہسپتال میں موجود ہیں اور رپورٹ نہ دینے کی صورت میں مری روڈ کو بلاک کرکے احتجاج کیا جائے گا ۔