گوجرانوالہ (ویب ڈیسک) پولیس کی حراست میں دم توڑنے والے ذہنی مریض صلاح الدین کے والد کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا ذہنی مریض تھا اور اس کودل کا کوئی مسئلہ نہیں تھا ۔ اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے صلاح الدین کے والد افضال کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا ذہنی مریض تھا اور اس کو دل کا کوئی بھی مسئلہ نہیں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم بچپن میں اس کو زنجیر سے باندھ دیا کرتے تھے اور وہ اکثر گھر سے بھاگ جایا کرتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کے بازو پر میرا نام اور پتہ لکھا ہوا تھا ، پولیس کوچاہئے تھا کہ ہم سے رابطہ کرتے لیکن رابطہ نہیں کیا گیا ۔ افضال کا کہنا تھا کہ میں جب بھی پولیس کو فون کرتا تھا تو وہ صلاح الدین کا نام سن کر فون کاٹ دیتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہئے کہ میرے بیٹے کی موت کیسے واقع ہوئی ہے ؟ دوسری جانب افضال کے وکیل اسامہ خالد کا کہنا تھا کہ اس بات کا ڈر ہے کہ کہیں پولیس صلاح الدین کولاوارث سمجھ کر دفن نہ کردے ۔ یاد رہے کہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے رحیم یار خان پولیس کی حراست میں تشدد کے باعث ملزم کی ہلاکت کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس نے رپورٹ طلب کرلی ہے اور اس افسوسناک واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ تشدد سے ملزم کے ہلاک ہونے کے واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے -انہوں نے کہا کہ اس کیس میں متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کریں گے۔ واضح رہے کہ رحیم یار خان میں اے ٹی ایم سے کارڈ چرانے والا ملزم حوالات میں اچانک طبیعت خراب ہونے کے باعث دم توڑ گیا۔پولیس کے مطابق ملزم صلاح الدین کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں تھا، وہ حوالات میں عجیب وغریب حرکتیں کرتا رہا، اچانک طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔پولیس کا کہنا ہے ملزم کے مرنے کی وجوہات کا علم پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی ہو گا۔یاد رہے کہ پولیس نے اے ٹی ایم اکھاڑ کر کارڈ نکالنے والے ملزم صلاح کو گذشتہ روز رحیم یار خان سے گرفتار کیا تھا، پہلے اس نے اپنے آپ کو گونگا ظاہر کیا لیکن تفتیش کے دوران زبان کھول دی اور فرفر بولنے لگا اور کئی وارداتوں کا اعتراف بھی کیا۔ دوسری طرف ڈی پی او رحیم یار خان عمر سلامت نے کہاہے کہ صلاح الدین کی کل کی ساری ویڈیوز موجود ہیں،پولیس کا تشدد اور کسی قسم کی بھی غفلت اور نا اہلی ثابت ہوگئی تو قصور واروں کو سخت سزادی جائیگی۔
Post Views - پوسٹ کو دیکھا گیا: 148
About MH Kazmi
Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276