پشاور (ویب ڈیسک) قبائلی اضلاع کو این او سی ایوارڈ کا حصہ نہ ملنے پر وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے تحت نوجوانوں کو10سے 50لاکھ روپے کے قرضوں کی فراہمی اورعالمی اداروں کی اہم اصلاحات التوا کاشکار ہو گئے ہیں۔ قبائلی اضلاع کو صوبوں میں ضم ہونے کے بعد نویں قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ
(این ایف سی ایوارڈ) کے لئے کوئی نمایاں پیش رفت نہ ہونے کے باعث قابل تقسیم محاصل سے قبائلی اضلاع کو حصہ کی فراہمی نہ ہو سکی سابق دور میں قبائلی علاقوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت قابل تقسیم محاصل سے 4.9فیصد حصہ دینے پر وفاق او رصوبوں کے درمیان مذاکرات شروع ہو ئے تھے تاہم چاروں صوبوں نے اس پر اتفاق را ئے نہیں کیا اور وفاق سے اپنا حصہ اس میں شامل کرنے کی ہدایات کا مطالبہ کیاتھا دو صوبوں نے اس کی شدید ترین مخالفت کی تھی جس کے بعد یہ معاملہ التواء کا شکار ہو گیا ہے۔ دوسری جانب اسٹیٹ بینک نے وزیر اعظم کی جانب سے نوجوانوں کو چھوٹے کاروبار کے لیے آسان شرائط پر بلاسود قرضوں کی فراہمی کے پروگرام ” پرائم منسٹر کامیاب جوان ایس ایم ای لینڈنگ پروگرام“ کے تحت قرضے کے حصول کا طریقہ کار جاری کردیا۔
پانچویں شادی کے 12 دن بعد ہی طلاق ۔۔۔۔۔ صف اول کی اداکارہ نے تو اپنے مداحوں کو دنگ ہی کر ڈالا
اسٹیٹ بینک کے مطابق قرضے کے لیے درخواست فارم نیشنل بینک، بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر کی شاخوں اور ویب سائٹس سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ بینکوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ درخواست فارم پر اپنے ٹول فری نمبر بھی درج کریں تاکہ اپنا کاروبار کرنے والے نوجوانوں کی رہنمائی کی جاسکے۔ درخواست فارمز کا اجراء وزیر اعظم کی جانب سے پروگرام کے باضابطہ افتتاح کے فوری بعد شروع کردیا جائے گا۔ اس پروگرام کے تحت نوجوان اپنے کاروبار کے لیے بینکوں سے ایک لاکھ سے 50 لاکھ تک کے قرضے حاصل کرسکتے ہیں جن پر سود حکومت ادا کرے گی اور قرضہ پر نقصانات پر زر تلافی کا بوجھ بھی خود حکومت اٹھائے گی۔