اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ لاہور میں سانحہ یوحنا آباد کے بعد جو کچھ ہوا اسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اور زندہ انسانوں کو جلانا بھی بدترین دہشت گردی ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ سانحہ یوحنا آباد بدترین دہشت گردی ہے لیکن اس کے بعد رد عمل کے طور پرانسانوں کا زندہ جلانا اور املاک کو نقصان پہنچانا بھی بدترین دہشت گردی ہے جس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، لاہور میں ہونے والا رد عمل ملک، قانون اور جمہوریت کے لئے تضحیک کا باعث ہے، پوری قوم گزشتہ 14 سال سے حالات جنگ میں ہے، ایک طرف دہشتگرد ہمارے گھروں کو آگ لگا رہے ہیں اور پھر ہمارے اپنے ہی لوگ ان کا ایجنڈے آگے بڑھائیں تو اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد چاہتے ہیں عوام کو خوفزدہ کیا جائے لیکن ہمیں ان کا مقابلہ کرنا ہے، دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جاچکا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے آسان اہداف کو نشانہ بناتے ہیں۔
جووینائل زمرے میں آنے والے سزائے موت پانے والے مجرم شفقت حسین کی سزا کے حوالے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ شفقت حسین کی پھانسی پر سیاست نہ کی جائے، انسداد دہشت گردی عدالت نے مجرم کو پھانسی کی سزا سنائی جب کہ دیگر عدالتوں نے بھی مجرم کو تمام قانونی مراحل مکمل ہونے کے بعد سزا برقرار رکھی تاہم اس پرسیاست کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، یہ قانونی و آئینی اور انسانی جان کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقدمے کی سماعت کے دوران شفقت حسین کی عمرکا ایشو کہیں نہیں اٹھایا گیا، ڈاکٹروں نے مجرم کی عمر 25 سال اورجیل انتظامیہ نے 23 سال لکھی جب کہ مجرم نے جسے قتل کیا اس کی عمر 7 سال تھی، لہذا معاملے کو سیاسی رنگ دینے کے بجائے قانون پر چھوڑ دیا جائے۔