برلن (نمائندہ خصوصی) ہم پاکستان پیپلز پارٹی جرمنی کے صدر سید زاہد عباس شاہ نے کہا ہے کہ پی پی جرمنی چاہتی ہے کہ جو بھی باہر کے دوست اور کارکنان جو پارٹی کی کسی بھی تنظیم سے متعلقہ ہیں یا نہیں ہیں ہم سب کا احترام کرتے ہیں ۔ ازراہ کرم وہ اپنے معاملات اپنے ملک تک یا اپنی تنظیم تک محدود رکھیں۔ یا اگر انھیں کوئی شکوہ شکایت ہے یا ظاہر ہے تحفظات ہیں تو وہ پارٹی کی ہائی کمان کے نوٹس لائیں۔ برائے مہربانی ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کی جائیں۔
جرمنی میں جو ہماری تنظیمات ہیں یا جو آفس بیئررز ہیں ان کو کسی معاملے پر ڈسٹرب کر کے ان کی پوزیشن کو خراب نہ کیا جائے۔ یہ میری درخواست ہے کہ ہم چونکہ جرمنی تک محدود ہیں اور ہم پارٹی ڈسپلن کے پابند ہیں اور ہم کسی دوسرے ملک کی تنظیمات کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے۔ نہ کسی جگہ پر ایسا کیا ہے
جو بھی تنظیمات بنائی گئی ہیں وہ پارٹی کی ہائی کمان کی طرف سے بنائیں گئی ہیں۔ اور چیئرمین پیپلز پارٹی کے دستخط سے نوٹی فیکیشنز جاری ہوئے ہیں۔ چیئرمین اگر کسی کو تبدیل کریں گے تو ہم جس قدر ہوسکا ان کا ساتھ دیں گےلیکن آپ لوگوں سے یہ درخواست ہے کہ برائے مہربانی ہمارے معاملات میں کوئی مداخلت نہ کریں اس سے غلط فہمیاں پیدا ہوتی ہیں اور دوستوں کا عزت و احترام بھی زرا کم ہوجاتا ہے۔ اگر کسی کو بہت زیادہ اعتراضات ہیں تو وہ چیئرمین صاحب کو اپنے ملک میں بلا لیں اور وہاں جو بھی وہ شکایات کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔ ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں ہے۔ ہمارے لئے مہربانی کر کے کوئی ایسا سلسلہ پیدا نہ کریں کہ جس کی وجہ سے کوئی غلط فہمی پیدا ہو۔
میں امید کرتا ہوں بلکہ مجھے یقین ہے کہ آئندہ دوست احتیاط کریں گےہم نے جو اجلاس منعقد کیا تھا اس میں جتنے یورپ بھر سے دوست آئے تھے ہم نے ان کی عزت و آبرو رکھی سب کی تواضح کی گئی جتنا ہم کر سکتے تھے ۔ اب اس میں یہ کہنا کہ ہم ان کی شایان شان نہیں کرسکے۔
تو سب دوستوں کو یہ بتادیا جتا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری صاحب کے میسجز مجھے مل چکے ہیں وہ انتہائی خوش ہیں کہ ہم نے بہت اچھا اجلاس کیا۔ بہت مختصر وقت میں ہم نے بہت اعلیٰ انتظامات کیے ۔ یہ ہماری ایک قربانی ہے چونکہ چیئرمین صاحب نے اس میٹنگ کیلئے صرف اور صرف پیپلز پارٹی جرمنی اور میرے لئے وقت دیا تھا جو بھی لوگ اس میں شامل ہوئے ہم نے سب کی عزت واحترام کا خیال رکھاان کو وقت بھی دلوایا گیا ۔ سب کچھ کیا گیا۔
لہذا ہمارا جو خوشخیالی کا جذبہ ہے اس کا خیال رکھا جائے اور آئندہ مہربانی کر کے احتیاط کرے ہم ویسے بھی پارٹی کی کاز کیلئے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے مشن کیلئے بی بی شہید کے مشن کیلئے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ایک اچھے اور خوبصورت نظام کیلئے ہمیشہ سرگرم رہیں گے۔ اس میں اگر ہماری خدمات کی یا ہماری مشاورت کی ضرورت ہو تو ایک سیاسی کارکن کے طور پر ہم اپنا تجربہ پیش کرنے کیلئے تیار ہیں ۔
مگر خلفشار اور انتشارانہ جوکارروائیاں ہیں اور جو گروپ بندیاں ہیں برائے مہربانی پارٹی کو اب پچاس اکیاون سال ہوچکے ہیں اس سے اعتراز برتیں اور پارٹی کے ڈسپلن کی اور قیادت کے احکامات کو پایہ تکمیل تک پہنچایا کریں۔ اور اس کا خیال رکھا جائے۔