نظریہ پاکستان کی بات کرنے والے وزیراعظم بتائیں آئی ایم ایف کے ملازمین کو قومی اداروں پرمسلط کرنا نظریہ پاکستان کی کونسی شق تھی، زاہد عباس شاہ
پیرس (نمائندہ خصوصی) پیپلز پارٹی جرمنی کے صدر سید زاہد عباس شاہ نے وزیراعظم کی شخصیت کو غیر سنجیدہ اورتضادات کا مجموعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نظریہ پاکستان پر لیکچر دینے والے وزیراعظم بتائیں آئی ایم ایف کے ملازمین کو قومی اداروں پر مسلط کر کے رہی سہی آزادی بھی دائو پر لگانا نظریہ پاکستان کی کونسی شق تھی۔
ابھی تو حکومت آئی ایم ایف ڈیل پر اس قدر ناتجربہ کاری دکھا رہی ہے اگر آئی ایم ایف ڈیل پارلیمنٹ میں نہیں پیش کی گئی تو وہ اور بھی مشکوک ہوجائیگی۔ ایوانوں کے اندر اور باہر احتجاج کرکے اپوزیشن کو اس ڈیل کو روکنا چاہیے تاکہ پاکستان کی رہی سہی آزادی کو دائو پرلگنے سے بچایا جاسکے، وفاقی حکومت ٹیکس وصول نہیں کرسکتی تو مان لے کہ ان کا نظریہ سب کچھ غارت ہوچکا۔ ٹیکس چوروں کو کسی قسم کی رعائت نہ دینے کا اعلان کرنے والے ایمنسٹی سکیموں کا بڑی خوشی سے اعلان کر رہے ہیں اور ٹیکس وصولی میں وفاقی حکومت کی کارکردگی بدترین ہے اور غریبوں پر مہنگے پٹرول اور گیس اوربجلی کی صورت میں بوجھ ڈال کر خسارے پورے کیے جارہے ہیں، اٹھارویں ترمیم کے خلاف بیان دینا وفاق پر حملہ ہے، یہ کس قسم کا بزدل وزیراعظم ہے جو کسی کو جواب نہیں دے سکتا،عوام حکومتی نااہلی کا بوجھ کب تک اٹھائیں گے