سید زاہد عباس شاہ
صدر پاکستان پیپلز پارٹی جرمنی
دختر رسول ﷺ بی بی فاطمہ کو سرکاردوعالم نے جنت کی عورتوں کا سردار قرار دیا، ایمان لانے والی تمام عورتوں کی سردار ، جن کی رضا کو اللہ کی رضا اور جن کی ناراضگی کو اللہ کی ناراضگی قرار دیا، جن کے بارے میں یہاں تک فرما دیا کہ جس نے فاطمہ کو دکھ دیا اس نے مجھے دکھ دیا جس نے فاطمہ کو خوشی دی اس نے مجھے خوشی دی ۔ آج کے دور کی ہماری مائیں بہنوں اوربیٹیوں کے لۓ حیات بی بی فاطمہ کے بارے میں جاننا اس لۓ بہت ضروری ہے کہ وہ اس بات کا فیصلہ کر سکیں کہ بی بی کی زندگی کے وہ کون سے پہلو تھے جو ان کو دنیا کی ساری عورتوں سے ممتاز کرتے ہیں ۔
ہمارے پیارے نبی کو بی بی فاطمہ کے ساتھ جو انس تھا وہ کسی سے پوشیدہ نہیں تھا۔ اس انسیت کا سب سے بڑا سبب بی بی کا وہ رویہ اور محبت تھی جو انہوں نے ہمیشہ سرکار دوعالم سے روا رکھا ۔ اور اسی رویہ کے سبب ان کی کنیت ام ابیہا یعنی اپنے والد کی ماں قرار پائی ۔نبوت کے چوتھے سال عام الحزن اے سال کے موقعے پر جب کہ حضور کی چاہنے والی عزیز ترین ہستیاں جن میں حضرت بیبی خدیجہ اور حضرت ابوطالب ساتھ چھوڑ گۓ اس وقت یہ بی بی فاطمہ ہی تھیں کہ جنہوں نے اس مشکل ترین دور میں اپنے والد کا ساتھ دیا ۔ ان کی حوصلہ افزائی کی ان کے زخموں کو دھویا ان کے سر پر سے جانوروں کی آلائشوں کو صاف کیا جو دشمن اسلام ان پر پھینک دیتے تھے ۔ یہ اسی محبت کا اثر تھا کہ سرکار دو عالم کسی بھی غزوے پر روانگی سے قبل سب سے آخر میں بی بی سے رخصت لیتے تھے اور واپسی پر سب سے پہلے ملاقات کرتے تھے ۔
عظمت کاپیکر خاتون جنت سیدہ فاطمۃ الزاہرا سلام اللہ علیہا کی ذات پر کروڑوں سلام ۔ اللہ تعالیٰ پاک بی بی سلام اللہ علیہا کے صدقے تمام مومنین مومنات کو وبائی بحران میں اپنے حفظ و امان میں رکھیں۔
پڑا ہوں در پے ترے مثل کاہ یا زہرا
ملے فقیر کو خیرات جاہ یا زہرا
ہیں جن کے نور سے امت کے روز شب روشن
حسن حسین ترے مہر و ماہ یا زہرا
ترے حسین کا کردار دیکهہ کر اب تک
پکارتے ہیں ملک واہ واہ یا زہرا
ملے جو اجازت مجهے اسکی شریعت سے
تو تیرا در ہو میری سجدہ گاہ ہو یا زہرا
بهروں تو کیسے بهروں دم تری غلامی کا
بہت بڑی ہے تیری بارگاہ یا زہرا
کہاں تو ایک نجیبہ عفیفہ پاک نظر
کہاں میں ایک اسیر گناہ یا زہرا
تو بادشاہ دو عالم کی ایک شہزادی
میں اک غریب تری گرد راہ یا زہرا
اجڑ چکا ہوں غم زندگی کے ہاتهوں
کهڑا ہوں در پہ بحال تباہ یازہرا
ہوں معصیت کی سیاہی ملے ہوئے منہ پر
کے دکهاوں یہ روئے سیاہ یا زہرا
میں گو برا ہوں مگر تیرا وہ گهرانہ
کیا بروں سے بهی جس نے نباہ یا زہرا
بهری ہیں در سے ہزاروں نے جهولیاں اپنی
مری طرف بهی کرم کی نگاہ یا زہرا
نہ پهیرا آج مجهے اپنے در سے تو خالی
کہ تیرے بابا ہیں شاہوں کے شاہ یا زہرا
بروز حشر نہ پرساں ہو جب کوئی کسی کا
ملے نصیر کو تیری پناہ یا زہرا
کلام چراغ گولڑہ الشیخ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ اللہ علیہ