اسلام آباد(ایس ایم حسنین) امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں فری اینڈ فیئر الیکشن فورم آف افغانسان کے سی ای او یوسف الرشید کی دہشتگردی کے واقعے میں ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سفیر زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ ان دہشتگرد حملوں میں ملوث افراد کو کٹہرے میں لایا جانا ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ پلی چرخی پرکام کرنے والے ڈاکٹروں اور خواتین کے حقوق کی کارکن فرشتہ کوہستانی کا قتل بھی قابل مذمت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوسف ایک محب وطن انسان تھا، اس نے اپنے ملک کو بہترین جگہ بنانے کیلئے اپنی زندگی وقف کررکھی تھی۔ اس نے ہمیشہ امن اور استحکام کی وکالت کی، وہ تمام فریقین کی توقعات کیلئے حساس تھا۔ انھوں نے کہا کہ یوسف اور فرشتہ جیسے لوگ کسی بھی معاشرے کیلئے اہم ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ معاشرے کا ضمیر ہوتے ہیں اورمعاشرے کا دل انہی کی وجہ سے دھڑکتا ہے۔ ایسے لوگوں کو خوفزدہ، حراساں اور بیدردی کے ساتھ قتل نہیں کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ اس قدر تشدد کے ساتھ زندہ رہنا کوئی زندگی نہیں۔ اس سے خوف کی فضا پیدا ہوتی ہے اور خوف کے نتیجے میں مزید افغان باشندے اپنا وطن چھوڑنے پر مجبور ہوجائیں گے۔ اس کے بعد کون حقوق اور آزادیوں کی وکالت کرے گا۔ یہ وہ طریقہ نہیں ہے جس سے ایک معاشرہ ترقی کرے گا اور خوشحال ہو سکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹارگٹ کلنگ اور ہلاکتیں اب رکنی چاہییں۔ یہ امن عمل کیلئے خطرہ بن چکی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ افغان عوام امن مانگ رہے ہیں، اس لیے سیز فائر اور سیاسی سمجھوتہ ناگزیر ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں التجا کرتا ہوں کہ مذاکراتی پارٹیاں اپنی کوششیں ڈبل کردیں۔ ہم مدد کیلئے تیار ہیں۔