اسلام آباد(ایس ایم حسنین) امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت عمل زلمے خلیل زاد نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں جمعے کو منعقدہ لویہ جرگہ سے وابستہ توقعات کے بارے میں کہا ہے کہ لویہ جرگہ سے طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہو جائیں گی۔ سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’ایک مثبت نتیجے کے سامنے آنے کا مطلب تشدد میں کمی اور افغان مذاکرات کی میز پر فوری طور پر جمع ہونا ہوگا۔‘ زلمے خلیل زاد نے کہا کہ اس موقع کے لیے افغانوں نے طویل عرصے انتظار کیا ہے۔ ’ہم جرگہ کے شرکا کی کامیابی کی دعا کرتے ہیں اور ان سے کہتے ہیں کہ وہ ان لوگوں کو موقع نہ دیں جو موجودہ حالات کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں اور امن کے سفر کو مشکل بنانا چاہتے ہیں۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’فریقین کو امن کے اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ اور ایسا کرنے میں امریکہ ان کے ساتھ کھڑا ہے۔‘ واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے ان 400 قیدیوں کی رہائی کا معاملہ لویہ جرگے کے حوالے کر دیا تھا جو سنگین نوعیت کے حملوں کے دوران گرفتار ہوئے ہیں یا ان کی منصوبہ بندی میں ملوث پائے گئے ہیں۔افغان لویہ جرگہ میں تقریبا 3200 معززین اس جرگے میں شریک ہوں گے۔