تحریر: انیلا احمد
حقیقت ھے کہ آب زمزم اللہ تبارک تعالی کا ايک زندہ و جاوید معجزہ ھے اس پر جتنی بھی تحقیق کی جاۓ کم ھے۔ کیونکہ ہر بار انسان پہ نۓ راز آشکارہ ھوتے ہیں اور مزيد روشن پہلو انسانی عقل کو خیرہ کرتے ہیں۔ صدیاں گزرنے کے بعد بھی آب زمزم کا کنواں آج تک خشک نہیں ھوااور اس نے ہمیشہ لاکھوں زائرین و حجاج کرام کی پیاس بجھائی۔ اس میں موجود نمکیات کی مقدار ہمیشہ یکساں رہتی ھے اسکے زائقے میں آج تک کسی قسم کی تبدیلی وا قع نہیں ھوئی بلکہ روز اول سے آج تک اس کا زائقہ وہی ھے۔
آب زمزم کی شفاء بخشی کسی سے پوشیدہ نہیں اپنے غیر سبھی اس کے معترف ہیں آب زمزم وسیع پیمانے پہ مکہ اور گردونواح میں استعمال کیا جاتا ھے بلکہ رمضان مبارک میں تو مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بھی آب زمزم مہیا کیا جاتا ھے اس کے علاوہ دنیا بھر سے آۓ زائرین بھی کین بھر بھر کے لے جاتے ہیں پھر بھی اس میں کسی قسم کی کمی واقع نہیں ھوتی۔
آب زمزم ہمیشہ اپنی اصلی حالت میں دستیاب ھوتا ھے اس میں کسی بھی قسم کے جراثیم کش کیمیکل کی آمیزش نہیں کی جاتی يہ پینے کے لیۓ بہترین مشروب ھے دوسرے کنوؤں میں کائی جم جاتی ھےاور دیگر نباتاتی و حياتیاتی افزائش ھوتی ھے انواع و اقسام کی جڑی بوٹیاں اور پودے اگ آتے ہیں يا کئی قسم کے حشرات بس جاتے ہیں جس سے پانی کا رنگ اور زائقہ متاثر ھوتا ھے مگر آب زمزم واحد پانی ھے جو کہ کسی بھی قسم کی نباتاتی يا حیاتیاتی افزائش اور الائش سے پاک صاف ھے۔
ہزاروں سال پہلے نوزائیدہ حضرت اسمائیل علیہ اسلام کے ایڑیاں رگڑنے سے جاری ھونے والا یہ چشمہ لاکھوں کروڑوں لوگوں کی پیاس بجھانے کے باوجود آج بھی پہلے دن کی طرح پینے والوں کو حیات بخشتا ھے یہ اللہ تبارک تعالی کی ایک ایسی نعمت ھے جس پر مکہ شریف اور اہل مکہ ہمیشہ بجا طور پر نازاں و شاداں رہیں گے۔
آب زمزم اور عام پانی پہ تحقیق ابن الصاحب المصری کہتے ہیں کہ میں نے آب زمزم کا وزن مکہ کے ايک چشمہ کے پانی سے کیا تو میں نے زمزم کو اس سے ایک چوتھائی جصہ وزنی پایا۔ پھر میں نے میزان طب کے حساب سے دیکھا تو اس کو تمام پانیوں سے طبی اور شرعی لحاظ سے افضل ترین پایا۔
تحریر: انیلا احمد