لاہور (ویب ڈیسک ) نجی چینل پر ایک پروگرام میں پاکستان کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوۓ اینکر پرسن اور تجزیہ نگار ڈاکٹر معید پیرزادہ کا کہنا تھا کہ ” نوازشریف کرپشن چارجز کی وجہ سےجیل میں ہیں جبکہ انکی بیٹی مریم نواز بھی نیب کی تحویل میں ہیں ۔ انکو5 ستمبر کو عدالت کے سامنے دوبارہ پیش کیا جائیگا۔ دوسری جانب آصف علی زرداری صاحب اڈیالہ جیل سے پمز ہسپتال 28 اگست کو معائنہ کروانے کے لیے منتقل ہو گئے تھے لیکن دو دن کے بعد ہی انکو واپس اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا جس پر پیپلز پارٹی کے کارکنان کی جانب سے کافی شور مچایا گیا ،” اینکر پرسن اور تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ ” پاکستان کے سر براہان پر جو الزامات ہیں وہ عوام میں ثابت ہوں یا نہ ہوں لیکن یہ الزامات عوام میں کافی جاندارہیں ۔ ” اینکر پرسن نے مزید وضاحت دیتے ہوے کہا کہ ” آن لائن نجی اخبار میں جہاں آصفہ بھٹو جو آصف علی زرداری کی صاحبزادی ہیں ، پریس کانفرنس کر رہی ہیں اسی کے نیچے ہی کئی ذہین لوگوں ن تبصرے بھی کیے ہیں ۔ یہ وہ لوگ ہیں جو کافی سمجھ دار ہیں اورانکے تبصرے کافی جاندار اور ٹرولنگ سے پاک ہیں ۔ان تمام تبصروں میں سے کسی کا بھی آصف علی زرداری کیساتھ ہمدردی کا کوئی رشتہ نہیں ہے ۔ ” اینکر پرسن نے نواز شریف اور آصف علی زرداری کی موجودہ صورتحا ل پر تبصرہ کرتے ہوے انکشاف کیا کہ ” آج کل صحافتی وسفارتی حلقوں میں ایک تھیوری چل رہی ہے جسکے مطابق نواز شریف اور آصف علی زرداری اپنے اپنے طور پر پلی بار گین کے ذریعے پیسہ واپس کرنا چاہتے ہیں ۔ پلی بارگین کے متعلق بڑ ا انکشاف یہ ہےکہ رقم بہت بڑی ہے غالبا 10 ارب ڈالر یا 15 بلین ڈالر ۔ لیکن اس رقم کیساتھ یہ شرط رکھی گئی ہے کہ ہم اس بات ا عتراف نہیں کریں گے کہ ہم نے کچھ غلط کیا ہے اورہم دو سے تین برس کے لیے منظر سے بھی غائب ہو جائیں گے ۔ اسی پلی بار گین کیساتھ یہ بھی مطالبہ کیاگیا ہے کہ ہمارے بچوں کی سیاست کو دفن نہ کیا جاے۔اینکر پرسن کا کہنا تھا کہ ” دیکھا جاے تو بلاول کی سیاست کو اتناخطرہ نہیں ہےلیکن زیادہ خطرہ مریم نواز کی سیاست کو ہے۔ ” تجزیہ کار ٖڈاکٹر معید پیرزداہ نے بڑا انکشاف کرتے ہوے کہا کہ “پلی بار گین کے نتیجے میں رقم دینے کے ساتھ ساتھ اپوزیشن یہ بھی مطالبہ کر رہی ہے کہ عمران خان کو بھی پاکستانی سیاست سے ہٹایا جاے ، آؤٹ کیا جاےمکمل آوٹ کیا جاۓ ۔ اب یہ تھیوری ہے ، کوئی مفروضہ ہے کچھ بھی ہے لیکن یہ ہے ضرور۔”