اسلام آباد : چیرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ جنرل راحیل شریف کا گراف بڑھنے کا سبب قوم کا چوروں سے تنگ آنا ہے اور لگتا ہے کہ جنرل راحیل شریف پیچھے نہیں ہٹیں گے جب کہ آصف زرداری اور ایم کیوایم فوج کو پیچھے ہٹانے کے لیے نوازشریف پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ضیااللہ آفریدی کی باتوں پر دکھ ہوا انہوں نے احتساب کمیشن اور آئی جی پر غلط الزامات لگائے، انہیں پہلے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کو غلط ثابت کرنا چاہئے تھا لیکن انہوں نے بھی پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ والا کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی میں اپنوں کو نوازنے سے دکھ ہوا آئندہ کسی رکن کے عزیز کو ٹکٹ نہیں ملے گا، اب تمام تر وجہ پارٹی ڈسپلن پر ہوگی چاہے حکومت ہی کیوں نہ چلی جائے، پارٹی کو نقصان پہنچانے والوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیئے ہیں جب کہ ضیا اللہ سمیت بلدیاتی انتخابات میں مخالفین کو ووٹ دینے والے 57 ارکان کو پارٹی سے نکال رہے ہیں اور اعظم سواتی کا فیصلہ آئندہ 2 روز میں کریں گے۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف کا گراف بڑھنے کا سبب قوم کا چوروں سے تنگ آنا ہے، لگتا ہے کہ جنرل راحیل شریف پیچھے نہیں ہٹیں گے جب کہ آصف زرداری اور ایم کیوایم نوازشریف پر فوج کو پیچھے ہٹانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف آپریشن ہو تو جمہوریت کیوں یاد آتی ہے، (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی کے مک مکا کا خاتمہ پاکستان کے لیے خوش آئند ہے، جمہوریت کی آڑ میں ملک کو لوٹا جارہا ہے، پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ مک مکا ٹوٹنے پر کرپشن کا پتا چل رہا ہے اگر مک مکا ختم نہ ہوتا تو پیپلزپارٹی کبھی نندی پور منصوبے پر بات نہیں کرتی۔
عمران خان نے کہا کہ کراچی اور سندھ میں آپریشن اور احتساب سے لوگ بہت زیادہ خوش ہیں، رینجرز اور دیگر سیکیورٹی ادارے پنجاب میں بھی آپریشن کریں، پنجاب میں تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکا ڈالا جارہا ہے، کرپشن کے خلاف کارروائی کی زیادہ ضرورت وہاں ہے جب کہ سیکیورٹی اداروں کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ خیبرپختونخوا میں کرپٹ لوگوں کے خلاف آپریشن کریں۔ انہوں نے کہا کہ نندی پور ڈاکے کے ذمہ دار شہبازشریف ہیں، نندی پور اور میٹرو بس پراجیکٹ کا تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کرایا جائے۔
جب کہ ایل این جی فراڈ بھی ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے اور ہمیں پتا ہے کہ دبئی میں ایل این جی کے سودے کون کرارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 10 کروڑ افراد کو روٹی میسر نہیں اور حکمران دبئی جارہے ہیں، پیپلزپارٹی کے اجلاس دبئی میں کیوں ہورہے ہیں، بتایا جائے کہ کس ملک کی صوبائی کابینہ کی میٹنگ دبئی میں ہوتی ہے اور اس کے اخراجات کون برداشت کررہا ہے۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 4 اکتوبر کو اسلام آباد میں دھرنا نہیں بڑا جلسہ اور احتجاج کریں گے کیونکہ ان چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز کا جانا بہت ضروری ہے یہ وہی چاروں الیکشن کمشنر بیٹھے ہیں جنہوں نے دھاندلی کرائی اگر یہ الیکشن کمشنرز نہ گئے توپھر تحریک انصاف کو ہرایا جائے گا۔