کراچی ……حاملہ خواتین کے لئے لاطینی امریکہ کے ملک برازیل کا سفر ان دنوں اتنا ہی خوفناک ہوگیا ہے جتنا یہ فقرا کہ اگر پیچھے مڑ کر دیکھا تو پتھر کے بن جاؤ گے ان دیکھے خدشات اور خوف کا یہ عالم ہے کہ امریکہ فضائی کمپنیوں نے برازیل اور میکسیکو کے لئے پیشگی بکنگ کرانے والی خواتین کو پیسے واپس کرنا شروع کردیئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے اس بیان نے مزید محتاط بنادیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والا زکا وائرس برازیل کے سینکڑوں بچوں کو دماغی طور پر نقصان پہنچارہا ہے اور سوائے کینیڈا اور چلی کے امریکی ریاستوں کے اطراف موجود ممالک بھی اس وائرس میں تیزی سے مبتلا ہورنے لگے ہیں۔ ان احتیاطی تدابیر کا مقصد مزید ممالک کو وائر س کے نقصان سے بچانا ہے کیوں کہ زکا وائرس نے برازیل کے بعد اب کولمبیا کا بھی رخ کر لیا ہے۔ یہاں صورتحال یہ ہے کہ حکومت کو گرین الرٹ جاری کرنا پڑا ۔ زکاوائرس سے سب سے زیادہ بچے متاثر ہورہے ہیں۔ اس وائرس کے مریض بچے کا سر پیدائشی طورپر عام بچوں سے بہت چھوٹا ہوتا ہے ۔ برازیل میں ایسے بچوں کی پیدائش میں بہت تیزی آرہی ہے ۔ اکتوبر سے اب تک چار ہزار بچے زکا وائرس سے پیدائشی طور پر متاثرہوچکے ہیں۔زکا وائرس کی ابتداء، افریقا سےہوئی تھی۔ 1947 ء میں ،یوگنڈا میں زکا نامی ایک جنگل میں، ایک بندر میں پایا گیا تھا تاہم اس سے متعلق مزید سائنسی معلومات سامنے نہیں آئیں البتہ اس کے پھیلنے کی خبر پہلی مرتبہ مئی 2015 میں برازیل سے آئی۔اور اب یہ وبا جنوبی امریکہ کے ممالک میںتیزی سے پھیل رہی ہے۔زِکا نامی یہ وائرس ايڈيز جیپٹی مچھرکے کاٹنے سے جسم میں منتقل ہوتا ہے۔ اس مچھر سے ڈینگی اور زرد بُخار جیسی وبا بھی پھیلتی ہے۔عالمی صحت کے ادارے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ بیماری ایک انسان سے دوسرے انسان میں جنسی تعلقات کے نتیجے میں بھی ممکن ہےمگر ابھی اس پر مزید وضاحت کی ضرورت ہے۔آکسفورڈ یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کا کہنا ہے کہ اس وائرس سے نمٹنے کے لیے ابھی تک کوئی دوا یا ویکسین متعارف نہیں کرائی گئی مگر اس پر کام تیزی سے جاری ہے جبکہ امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زِکا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین دستیاب ہونے میں دس برس لگ سکتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق زِکا وائرس نے برازیل ،چلی اور پیرو سمیت شمالی و جنوبی امریکا کے 21 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ادھر امریکی محکمہ صحت نے حاملہ خواتین کو ذکا وائرس سے متاثرہ ممالک کا سفر کرنے سے منع کیا ہے۔