ہرارے : زمبابوین کرکٹ ٹیم حکومتی مرضی کے برعکس پاکستان کا دورہ کررہی ہے، پلیئرز سے ایک فارم پر دستخط کرائے گئے کہ کچھ ہوا تو نتیجے کے وہ خود ذمہ دار ہوں گے، کئی کھلاڑی صرف اپنا مستقبل بچانے کی خاطر پاکستان جانے پر راضی ہوئے، اس بات کا انکشاف کرکٹ ویب سائٹ ’کرک انفو‘ پر کیا گیا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ زمبابوے کی وزارت خارجہ نے کھلاڑیوں کو ہدایت کی تھی کہ پاکستان کا سفر ان کے لیے محفوظ نہیں ہوگا۔ اس ایڈوائس کے بعد اسپورٹس اینڈ ریکریشن کمیشن نے بھی بورڈ کو مشورہ دیا کہ وہ ٹیم پاکستان نہ بھیجیں مگر کھلاڑیوں سے ایک فارم پر دستخط کروائے گئے جس میں انھوں نے لکھ کر دیا کہ اگر اس ٹور کے دوران کچھ ہوا تو ذمہ دار وہ خود ہوں گے اس پر انھیں ٹور کی اجازت حاصل ہوئی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ کئی کھلاڑی اس دورے پر تیار نہیں تھے۔
چند نے تو دستبردار ہونے تک پر غور کیا لیکن ان کو یہ خدشہ تھا کہ اگر وہ اس طرح کا کوئی فیصلہ کریں گے تو اس کے اثرات ان کے مستقبل پر رونما ہوسکتے ہیں، اسی وجہ سے وہ اپنا ذہن تبدیل کرنے پر مجبور ہوئے۔پاکستان کا دورہ کرنے والے 16 کھلاڑیوں میں سے 6 وہ ہیں جن کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے جبکہ ایک نیا کھلاڑی بھی شامل ہے۔ اس ٹور میں دو ٹوئنٹی 20 اور 3 ون ڈے میچز کھیلے جائیں گے۔