بنگلور: بھارت میں چڑیا گھر کے ایک ملازم کو چند روز قبل شیر کے دو بچوں نے اس وقت حملہ کرکے ہلاک کردیا جب وہ ان کا پنجرہ صاف کررہا تھا۔ صرف یہی نہیں شیروں نے اسے بدنصیب ملازم کو اپنا نوالہ بھی بنایا۔
40 سالہ انجی بنگلور کی نواح میں واقع بنرگھٹا بائیلوجیکل پارک میں اس وقت سفید شیروں کے ہاتھوں موت کا شکار ہوا جب وہ ان کا پنجرہ صاف کررہا تھا جبکہ اس کی ملازمت کو چند روز ہی ہوئے تھے۔ حیاتیاتی پارک کے سربراہ سنتوش کمار نے بتایا کہ ’ انجی شیروں کے نگراں کے ساتھ رات کے وقت شیروں کی جگہ صاف کررہا تھا لیکن اس کے چار میں سے ایک گیٹ بند ہونے سے رہ گیا اور وہاں سے دو شیروں نے اس پر اچانک حملہ کردیا۔ پہلے شیر نے براہِ راست اس کی گردن کو گرفت میں لیا اور ملازم کو ہلاک کردیا۔ جبکہ دوسرے شیر نے اس کے بقیہ دھڑ پر حملہ کیا۔
اس دوران انجی چیختا رہا جس سے شیر مزید بپھر گئے اور اسے ایک سفاری ایریا میں گھسیٹتے ہوئے لے گئے جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ اس کے جسم کے بعض حصے شیروں نے کھالیے تھے۔ اب سے دوسال قبل اسی پارک میں شیروں نے ایک اور ملازم پر حملہ کرکے اسے زخمی کردیا تھا۔ بنرگھٹا نیشنل پارک 1300 ایکڑ سے زائد وسیع رقبے پر پھیلا ہوا ہے جہاں بنگالی ٹائیگر، ببر شیر، تیندوے سمیت 1941 جانور موجود ہیں ۔ انجی روزانہ اجرت پر یہاں کام کرتا تھا اور یکم اکتوبر اس کی ملازمت کا پہلا دن تھا۔ تاہم اس واقعے کے بعد ملازم کے لواحقین نے پارک کے بعد احتجاج کیا اور معاوضے کے طور پر 5 لاکھ روپے کا تقاضہ کیا ہے۔