سلام آباد(نامہ نگارخصوصی) وزیراعظم کے مشیر برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے اپنے اثاثوں میں لینڈ کروزر گاڑی کی قیمت 20 کروڑ روپے ظاہر کرنے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اثاثہ جات میں ان کی گاڑی کی قیمت 20 کروڑدراصل’ ٹائپنگ مسٹیک ‘ تھی۔ زلفی بخاری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ندیم بابر صاحب نے باہرجو بھی پراپرٹیز بنائیں تب وہ کسی سرکاری دفترمیں نہیں تھے۔ زلفی بخاری نے کہا کسی میں تھوڑا سا بھی عقل ہو تو وہ اس بات کو سمجھ جائے گا کہ یہ ٹائپنگ کی غلطی ہے۔ میزبان کے اصرار پر زلفی بخاری نے جواب دیا کہ اگر میں ان بچگانہ سوالوں کے جواب دیتا رہوں گا تو کام کون کرے گا۔ دوسری جانب یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کئی معاونین خصوصی اربوں روپے جائیدادوں کے مالک، لیکن ان کے پاس اپنی ذاتی گاڑی نہیں ہے، کابینہ ڈویژن دستاویزات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاونینِ خصوصی اور مشیران اربوں روپے کی جائیداد کے مالک ہیں لیکن کسی کے پاس ذاتی گاڑی نہیں ہے۔
دستاویزات کے مطابق عبدالرزاق داؤد 1ارب 35کروڑ کے مالک ہیں لیکن ان کے پاس کوئی گاڑی نہیں ہے۔ انکی اہلیہ بھی 40کروڑ کے اثاثوں کی مالک ہیں لیکن ان کے پاس بھی ذاتی گاڑی موجود نہیں ہے۔ اسی طرح شہزاد ارباب 12کروڑ کے اثاثے رکھتے ہیں لیکن انکی ملکیت میں بھی کوئی گاڑی نہیں ہے۔ دستاویزات کے مطابق ڈاکٹر ظفر مرزا بھی کروڑوں کے مالک ہیں لیکن ذاتی گاڑی ان کے پاس بھی نہیں ہے۔